شہریوں پر گولی چلانے والا کلچر تبدیل ہونا چاہیئے، مولانا مزمل حسین
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) قومی املاک کو نقصان پہنچانا افسوسناک عمل ہےمگر کسی بھی شہری پر گولی چلانے کا کلچر تبدیل ہونا چاہیئے۔ ان خیالات کا اظہارمجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے رہنماء اور پاراچنار کے تحصیل میئر علامہ مزمل حسین فصیح نے میڈیا سیل سے جاری بیان میں کیا۔
علامہ مزمل حسین فصیح نے کہا ہے کہ ملک میں اس وقت ہر طرف اعتماد کا فقدان ہے۔ مملکت خداداد پاکستان کو معاشی، سیاسی اور سیکورٹی بحرانوں کا سامنا ہے، کوئی بھی پارٹی یا ادارہ اپنے بیانیہ سے ایک قدم پیچھے ہٹنے کو بھی تیار نہیں، جس کی بدولت ملک مسائل کی دلدل میں دھنستا جا رہا ہے،۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچانا افسوسناک عمل ہے، جس کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان سب واقعات کی آزادانہ طور پر تحقیقات کروائی جائیں اور حقائق قوم کے سامنے لائے جائیں مگر کسی بھی شہری پر گولی چلانے کا کلچر تبدیل ہونا چاہیئے۔ یہ ملک سب کا ہے، ملک کے تمام ادارے سپریم کورٹ، افواج پاکستان،الیکشن کمیشن اور پولیس ہمارے ہیں ان کا مضبوط ہونا اور آئینی دائرے میں رہ کر کام کرنا انتہائی ضروری اور وطن عزیز کے مفاد میں ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں قانون و انصاف کی بجائے طاقت کی حکمرانی ہے۔علامہ صادق جعفری
انہوں نے کہا کہ ہمیں چاہیئے کہ ہم ایک دوسرے کا احترام کرتے ہوئے اس ملک کی خاطر اپنی انا کے بتوں کو توڑ دیں، اور بات چیت کے ذریعے ملک کے وسیع تر مفاد میں مسائل کا حل تلاش کریں، اداروں کے خلاف بیان بازی وہ چاہے فوج ہو یا سپریم کورٹ کبھی سود مند نہیں ہوسکتا، ہمیں ایسے منفی بیانات سے اجتناب کرنا چاہیے جن سے ملکی وقار میں کمی یا جگ ہنسائی کا باعث بنے، اپنی مادر وطن کو کمزور کرنا کسی کے مفاد میں نہیں، ہمیں اسی ملک میں جینا اور مرنا ہے، اس کا تحفظ اور استحکام ہم سب کی قومی زمہ داری ہے۔