
دو سو سے زائد مفتیان نے دہشتگردی اور خودکش حملوں کیخلاف اجتماعی فتوی جاری کر دیا
شیعہ نیوز:وفاق المدارس الاسلامیہ الرضویہ پاکستان کے صدر صاحبزادہ حسین رضا کی اپیل پر وفاق المدارس الرضویہ پاکستان سے وابستہ 200 سے زائد مفتیان کرام نے ملک میں جاری دہشتگردی اور خودکش حملوں کیخلاف اجتماعی فتوی جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہا کہ اسلام میں خودکش حملے اور بے گناہ انسانوں کا قتل عام کرنیوالے جہنمی ہیں، اللہ تعالیٰ نے قتل نا حق اور فساد فی الارض کو پوری انسانیت کا قتل قرار دیا ہے۔ اسلام کے نام پر دہشتگردی کرنیوالے نام نہاد جہادیوں کا فلسفہ جہاد گمراہ کن، طرز عمل غیر اسلامی اور فہم اسلام ناقص ہے۔ اسلام انسانی جان کی حرمت کا سب سے بڑا علمبردار ہے۔ اسلام کے نام پر خون بہانے والے اسلام کے باغی ہیں۔ ریاست مخالف دہشتگروں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے۔ جیسا کہ قرآن مجید ہے جو کوئی بغیر قصاص کے قتل کرے یا زمین میں فساد کرے، تو گویا اس نے سب انسانوں کو قتل کیا۔ اسی طرح اللہ تعالیٰ نے مسلمان کو جان بوجھ کر قتل کرنے والے کا ٹھکانہ جہنم قرار دیا ہے۔ جیسا کہ قرآن مجید میں ہے کہ جو شخص کسی مسلمان کو جان بوجھ کر قتل کرے، تو اس کا ٹھکانہ ہمیشہ کیلئے دوزخ ہے، اس پر اللہ تعالیٰ کا غضب اور لعنت ہے، ایسے شخص کیلئے بڑا عذاب ہے۔
اجتماعی فتوی میں قرار دیا گیا ہے کہ کسی بھی اسلامی ریاست میں خودکش حملے اور مسلّح جدوجہد حرام ہے، پاکستان ایک اسلامی ریاست ہے، جس کا تحفظ ہم سب پر فرض ہے، خودکش حملے اور مسلّح جدوجہد کرنیوالوں کا ٹھکانہ جہنم ہے۔معصوم لوگوں کا قتل مذہب کی کوئی خدمت نہیں۔ اسلام اول تا آخر امن کا مذہب ہے۔آگ اور خون کا وحشیانہ کھیل کھیلنے والے شریعت کے پرچم بردار نہیں ہو سکتے۔ صاحبزادہ حسین رضا نے کہ ہم باجوڑ حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں اور زخمیوں کی صحتیابی کیلئے دعاگو ہیں۔
فتوی جاری کرنے والوں میں شیخ الحدیث مفتی سعید قمر سیالوی (فیصل آباد)مفتی محمد کریم خان (لاہور)مفتی گلزار احمد نعیمی(اسلام آباد)مفتی محمد اقبال قادری (بلوچستان)مفتی محمد شہزاد قادری (سکھر)مفتی عبدالحق ترمذی(کراچی)مفتی شمس الرحمان قادری (پشاور) مفتی محمد رفیق نقشبندی (آزاد کشمیر)مفتی اسامہ حنیف قادری(گلگت بلتستان)مفتی عمران نظامی (پاکپتن)مفتی محمد افضل نعیمی(لاہور) قاری فیض بخش رضوی(ملتان)مولانا ضیا ء المصطفیٰ حقانی (لاہور)قاری محمد یعقوب فریدی (وہاڑی) مفتی محمدامان اللہ شاکر(لاہور) مفتی احمد سعید طفیل(نارووال) مفتی ریاض احمد اویسی(بہاولپور) مفتی محمد عابد رضوی(خانیوال) مفتی محمد ندیم قمر (بہاولنگر) مفتی محمد چمن زمان(سکھر)، مفتی لیاقت علی قادری (قصور) مفتی محمد امین نقشبندی(ٹوبہ ٹیک سنگھ) سید واجد علی شاہ بخاری (ہری پور) مفتی محمد اکبر نقشبندی (راولپنڈی) مفتی محمد وحید قادری (خوشاب) مفتی ریاض علی قادری (ساہیوال) مفتی محمد نصیر احمد اویسی (گوجرانوالہ) مفتی عبدالسلام قادری (سیالکوٹ) سید واجد علی گیلانی (شیخوپورہ) مفتی نذیر حبیب (لودھراں) مفتی منصور اسلم (رحیم یار خان) مفتی فیاض غنی (سرگودھا) مفتی ریاض احمد قادری (صحبت پور) مفتی محمد کاظم فریدی (اوکاڑہ) مفتی جمیل احمد رضوی (شیخوپورہ) اور دیگر شامل تھے۔