پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

سیاسی مصلحت سے بالاتر ہوکر تعلیمی پراجیکٹ کو اے ڈی پی میں رکھنا قابل تعریف اقدام ہے: آغا علی رضوی

شیعہ نیوز: کھرمنگ مادھوپور میں ہائی سکول کی اپگریڈیشن اور سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ صوبائی صدر مجلس وحدت مسلمین آغا علی رضوی اس تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔

انہوں نے تقریب کے شرکاء سے اپنے خطاب میں کہا کہ علاقائی اور سیاسی مصلحت سے بالاتر ہوکر عوام کی ضرورت کو مد نظر رکھتے ہوئے تعلیمی پراجیکٹ کو اے ڈی پی رکھنا قابل تعریف اقدام ہے۔

تعلیمی مسائل کودرک کرتے ہوئے ان مسائل کےحل کیلئے اقدام کرنا تمام ترقیاتی کاموں میں سے سب سے اہم اور ضروری ہے دوسری بات اہم بات یہ ہے کہ ہر قسم کے علاقائی، لسانی، سیاسی اور گروہی قید و بند سے بالاتر ہوکر اصل ضرورت کی نشاندہی کرتے اس ضرورت کوپورا کرنے کیلئے پروجیکٹ رکھا ہے۔

مقامی علماء اور سرکاری زمہ داران کی گفتگو سے معلوم ہوا کہ یہ پروجکیٹ عین عوامی ضرورت کے پیش نظر رکھا گیا ہے۔ ہمارا نعرہ یہی ہے ہم یہی چاہتے ہیں کہ اسی طرح عوام کی ضرورت کے منصوبوں پر کام ہو۔

انہوں نے مزید کہا کہ ماشاء اللہ شیخ اکبر رجائی ہر حوالہ سے بہترین کام کررہے ہیں ہم بھی مطمئن ہیں ہمارے قائدین بھی مطمئن ہیں اور علاقہ کی عوام بھی ان کی کارکردگی پر مطمئن ہیں۔

تقریب میں مقامی عمائدین و علماء کی نمائندگی کرتے ہوئے بزرگ عالم دین علامہ آغا علی موسوی نے کہا کہ اس اہم سکیم کے رکھنے پر ہم نے پہلے بھی شکریہ ادا کیا ہے اب بھی مجلس وحدت مسلمین خصوصا آغا علی رضوی اور شیخ اکبر رجائی کا غاسینگ تا ہلال آباد تک کی عوام کی طرف سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔

آغا موسوی نے مزید کہا کہ یہ غاسینگ تاہلال آباد عوام کا دیرینہ مطالبہ تھا ہرنمائندہ کے سامنے مطالبہ وعدہ کرتے ہوئے اوپر گئے وعدہ کرتے ہوئے نیچے گئے لیکن کسی کو توفیق نہیں ہوئی لیکن مجلس وحدت مسلمین نے ٹیکنوکریٹ سیٹ کیلئے شیخ رجائی کاانتخاب کیا شیخ اس مقام پرپہنچ گئے اوربغیرکسی وعدہ کےاس کام یہاں سنگ بنیاد کی مرحلہ تک پہنچایا ہم بہت شکرگزارہیں انشاءاللہ بہت جلداس سے بھی پررونق اندازمیں افتتاحی تقریب کیلئے ہم آپ سب کودعوت دیں گے۔

واضح رہے کہ مادھوپور ہائی سکول کا پراجیکٹ ٹیکنوکریٹ رکن اسمبلی و ضلعی صدر ایم ڈبلیو ایم شیخ اکبر علی رجائی نے اپنے سالانہ ترقیاتی پراجیکٹ میں رکھا تھا جو کہ محکمانہ پراسس سے گزر کر اب سنگ بنیاد رکھنے کے مرحلے پر پہنچ چکا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button