غزہ دھماکہ، پانچ فلسطینی شہید
سنہ دو ہزار پانچ میں غاصب صیہونی حکومت کو غزہ سے نکال باہر کئے جانے کی اٹھارہویں سالگرہ کی مناست سے فلسطینی جوانوں نے بدھ کی شام غزہ کے مشرق میں واقع علاقے ملکہ میں مظاہرہ کیا۔
اس مظاہرے میں شریک فلسطینیوں پر غاصب صیہونی حکومت کے جارح فوجیوں نے فائرنگ کر دی جس میں پانچ فلسطینی شہید اور پچیس زخمی ہوگئے۔
فلسطین کی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے بھی کہا ہے کہ صیہونی فوجیوں کی فائرنگ میں زخمی ہونے والے فلسطینیوں کو طبی مرکز منتقل کر دیا گیا۔
دوسری جانب فلسطینی نو جوانوں او صیہونی فوجیوں کے درمیان غرب اردن میں بدھ کی رات جھڑپ ہونے کی خبر ہے۔ غرب اردن کے علاقے بیتا میں غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں اور فلسطینی جوانوں کے درمیان ہونے والی جھڑپ میں فلسطینیوں نے صیہونی فوجیوں کی ایک گاڑی کو نذر آتش کر دیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صیہونی فوجی فلسطینی جوانوں کو گرفتار کرنے کے لئے غرب اردن کے علاقوں پر شبخون مارتے ہیں جس کا فلسطینیوں کی جانب سے مقابلہ کیا جاتا ہے۔
پہلے صیہونی فوجیوں کی جارحیت مقبوضہ جنوبی علاقوں اور غزہ تک محدود تھی مگر اب جارحیت کا دائرہ غرب اردن کے علاقوں تک پھیل گیا ہے جبکہ مقبوضہ فلسطین کے مختلف علاقوں خاصطور سے غرب اردن کے مختلف علاقوں کی صورت حال سخت بحرانی بنی ہوئی ہے اور فلسطینی مجاہدین کی جانب سے ہر صیہونی جارحیت کا منھ توڑ جواب دیا جا رہا ہے۔
فلسطینی نو جوانوں کی استقامت و مزاحمت کی بدولت غاصب صیہونی حکومت کا کوئی بھی ناپاک و شرمناک منصوبہ کامیاب نہیں ہو سکا ہے اور فلسطینیوں نے ہر صیہونی سازش کو ناکام بنایا ہے اور وہ ہر وحشیانہ جارحیت کا جواب اپنے دفاعی ہتھیاروں سے دے رہے ہیں جس سے صیہونی حکام کی نیندیں اڑی ہوئی ہیں۔