اسرائیل پر سائبر حملہ، بن گورین ہوائی اڈے پر طیاروں کی لینڈنگ متاثر
العربی الجدید ویب سائٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ عبرانی میڈیا نے سائبر حملوں میں شدت کے باعث بن گورین انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر طیاروں کی لینڈنگ شدید متاثر ہونے کی اطلاع دی ہے۔
اسرائیل ہیوم اخبار نے بدھ کے روز اپنی ایک رپورٹ میں اس بارے میں لکھا ہے: بہت سے طیارے جو بین گورین ہوائی اڈے پر اڑان بھر رہے تھے، حالیہ دنوں میں سائبر حملوں میں شدت کے باعث اپنا روٹ تبدیل کرنے اور دوسرے ہوائی اڈوں پر اترنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اس واقعے کی بنیادی وجہ نیوی گیشن سسٹمز بالخصوص بین گورین ایئرپورٹ کے جی پی ایس سسٹم کے خلاف سائبر حملوں میں اضافہ تھا جس نے عمومی طور پر اس ایئرپورٹ پر طیاروں کے لینڈنگ آپریشن میں خلل ڈالا۔
عبرانی ذرائع کے مطابق حالیہ سائبر حملوں کو کوئی نامعلوم ذریعہ کنٹرول کر رہا ہے تاہم ایسا لگتا ہے کہ یہ اسرائیل کے خلاف بیرونی ممالک سے کیے گئے ہیں۔
اس لیے رپورٹ کے مطابق حالیہ دنوں میں بین گوریون ہوائی اڈے کے آس پاس کے علاقوں کے بہت سے رہائشیوں نے ہوائی جہازوں کے شور میں اضافے کی وجہ سے شکایات کا اظہار کیا ہے۔
صیہونی میڈیا کے مطابق ہوائی جہازوں کی غیر معمولی آوازوں میں اضافے کی بنیادی وجہ ان کے لینڈنگ کے عمل میں خلل سے متعلق ہے کیونکہ ان ہوائی جہازوں کے پائلٹس کو لینڈنگ کے موقع پر اپنا روٹ تبدیل کرکے کسی اور ہوائی اڈے کا انتخاب کرنا پڑتا ہے۔
روزنامہ "اسرائیل ہیوم” کے مطابق حالیہ مہینوں میں سائبر حملوں نے صیہونی حکومت کے GPS نیویگیشن سسٹم میں شدید خلل ڈالا ہے، یہاں تک کہ وہ متبادل نظام استعمال کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
ادھر غاصب صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل 12 نے بھی خبر دی ہے کہ بعض لوگ ان حملوں کا ذریعہ روس کے الیکٹرانک جنگی نظام کو سمجھتے ہیں جو شام اور مشرقی بحیرہ روم میں واقع ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ حملے بین گورین ہوائی اڈے کے خلاف تیز ہو گئے ہیں، جس میں مسافروں کا ازدحام رہتا ہے اور یہودی تعطیلات کے دوران مسافروں کی تعداد روزانہ ایک لاکھ تک پہنچ جاتی ہے۔