دنیا

اسرائیل میں خونریزی ختم کرنے کا واحد راستہ قبضے کا خاتمہ ہے

شیعہ نیوز:پریشن طوفان الاقصی میں استقامتی فلسطینی محاذ کی بے مثال کامیابیوں کے بعد صیہونی حکومت کی پارلیمنٹ کینیسیٹ کے ایک رکن نے کہا ہے کہ خونریزی ختم کرنے کا واحد راستہ قبضے کا خاتمہ ہے ۔

صیہونی حکومت کی پارلیمنٹ کینیسیٹ کے رکن عوفر کاسیف نے جن کا تعلق بائيں بازوکے ہاداش نامی اتحاد سے ہے، قطر کی الجزیرہ نیوز ایجنسی سے انٹرویو میں کہا ہے کہ بن یامن نتن یاہو نے صرف اپنے آپ کو بچانے کے لئے فلسطینیوں کے خلاف جرائم میں شدت پیدا کی اور موجودہ خونریز صورتحال کی زمین ہموار کی ۔

انھوں نے کہا کہ بن یامن نتین یاہو کی سربراہی میں موجودہ اسرائیلی کابینہ دائیں بازو کی انتہا پسند ترین فسطائی کابینہ ہے جو فلسطینیوں کے قتل عام اور نسلی تصفیے کی حمایت کرتی ہے، بنابریں حالیہ خونریز واقعات خود کو بچانے اور فلسطینیوں کے نسلی تصفیے کی نتن یاہو کی پالیسیوں کا ہی نتیجہ ہے جس کو روکنے کا قبضہ ختم کرنے کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں ہے ۔

صیہونی پارلیمنٹ کے اس رکن نے کہا کہ "حالیہ چند دنوں میں ہم نے دیکھ لیا کہ نتن یاہو کی نظر میں حتی اسرائیلیوں کا سکون بھی اہمیت نہیں رکھتا اس لئے کہ وہ صرف خود کو جیل جانے سے بچانے کی فکر میں ہیں اور فلسطینیوں کا خون بہانے میں ان کا واحد محرک یہی ہے اور افسوس کہ اس بار اسرائیلیوں کی خونریزی کا بھی اضافہ ہوگیا ہے۔”

صیہونی پارلیمنٹ میں بائيں باوز کے ہاداش اتحاد کے اس رکن نے کہا کہ ” ہماری پارٹی نے پہلے ہی نتن یاہو کے تباہ کن فیصلوں کے نتائج کی طرف سے خبردار کرتے ہوئے سنیچرجیسے واقعات کا امکان ظاہر کیا تھا۔ ”

انھوں نے کہا کہ ” اگرچہ ہم اپنے غیر فوجیوں پر حملوں کے مخالف ہیں اور ان کی مذمت کرتے ہیں لیکن نتن یاہو کے برخلاف ، فلسطینی شہریوں پر بھی ہرطرح کے حملے کے مخالف ہیں ۔

انھوں نے کہا کہ ہمیں حالیہ حوادث ( حملوں) کا مناسب پس منظر میں تحلیل و تجزیہ کرنا اور اس کی راہ حل تک پہنچنا چاہئے اور وہ اسرائیلی قبضے کا دوام ہے ۔”

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button