
المعمدانی ہسپتال پر بمباری صیہونی حکومت کا سب سے بڑے جنگی جرائم ہے
شیعہ نیوز:مریکہ میں اسکواڈ کے نام سے جانے والے گروپ کے ارکان نے صیہونی حکومت کو غزہ شہر کے المعمدانی ہسپتال پر بمباری کا ذمہ دار ٹھہرایا، جس میں منگل کے روز سیکڑوں افراد مارے گئے، اور امریکی صدر سے جنگ بندی کی درخواست کی۔
نیویارک پوسٹ کے مطابق امریکی ڈیموکریٹک نمائندوں «ایلہان عمر» و «رشیده طلیب»ن نے المعمدانی ہسپتال پر بمباری کو صیہونی حکومت کے سب سے بڑے جنگی جرائم میں شمار کیا اور اس اقدام کی مذمت کی۔
امریکی ریاست مینیسوٹا کے نمائندے ایلہان عمر نے سوشل نیٹ ورک پر اپنے پیج پر لکھا: ’’جنگ کے دوران زخمیوں کو علاج اور پناہ دینے والے چند مقامات میں سے ایک پر بمباری اور دھماکہ اسرائیل کی طرف سے انتہائی خوفناک کارروائی ہے۔
رشدہ طلیب نے المعمدانی اسپتال میں ہونے والے دھماکے کی اصل وجہ صہیونی دفاعی فورس کو بھی قرار دیا اور غزہ کے حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان حملوں میں 1000سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔
قبل ازیں، جب فلسطین کے خلاف صیہونی حکومت کے مہلک فضائی حملے شروع ہوئے، طالب نے بائیڈن پر الزام لگایا کہ وہ صیہونی حکومت اور حماس کے درمیان تنازعات کو ختم کرنے کے لیے مداخلت نہ کرتے ہوئے عام شہریوں کے قتل عام میں ملوث ہے۔
امریکی کانگریس کے لیے منتخب ہونے والی پہلی فلسطینی امریکی خاتون کے طور پر ایک بیان میں، انھوں نے کہا: اسرائیل نے اسپتال پر بمباری کی اور 1000فلسطینیوں کو ہلاک کیا، جن میں ڈاکٹر، بچے اور مریض شامل تھے۔ بائیڈن حکومت کی کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے یہ بھی لکھا: جب آپ جنگ بندی کے قیام اور تناؤ کو کم کرنے میں مدد کے لیے کارروائی کرنے سے انکار کرتے ہیں تو ایسی چیزیں بھی ہوتی ہیں۔
بائیڈن حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے لکھا: جنگ کے بارے میں آپ کے نقطہ نظر نے میری اور بہت سے امریکی فلسطینیوں اور امریکی مسلمانوں کی آنکھیں کھول دی ہیں۔ آپ نے جو موقف اختیار کیا اسے ہم نہیں بھولیں گے۔
طلیب کے امریکی صدر کے خلاف تنقیدی بیانات اس وقت سامنے آئے ہیں جب بائیڈن نے کہا ہے کہ وہ گزشتہ رات ہونے والے مہلک بم دھماکے سے "سخت غصے اور غمزدہ” ہیں، تاہم انھوں نے یہ بتانے سے انکار کر دیا ہے کہ ان کے خیال میں اس بم دھماکے کا ذمہ دار کون ہے۔