دہشتگردوں کے رحم و کرم پر چھوڑی گئی عوام اب اپنا تحفظ خود کرنے پر مجبور ہیں، علامہ ساجد نقوی
اسلامی تحریک پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے پارا چنار کے مرکزی امام بارگاە کے قریب ہونے والے دو خودکش حملوں کی پرزور مذمت اور پچاس بے گناە روزہ دار مسلمانوں کی شہادت پر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کو اسلام دشمن دہشت گردوں کی مکروە کارستانی قرار دیا ہے۔ دفتر سربراہ اسلامی تحریک سے جاری ہونے والے ایک بیان میں علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ ملک میں پے در پے دہشت گردی کے واقعات ثابت کر رہے ہیں کہ موجودە حکومتیں بھی سابقہ حکومتوں کی طرح دہشت گرد ساز فیکٹریوں کے آگے بے بس ہیں اور انہوں نے بھی اپنے اقتدار کی بقا کے لیے سفاک قاتلوں کو کھلی چھوٹ دیدی ہے۔
تاہم انہوں نے واضح کیا کہ دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑی گئی عوام اب اپنا تحفظ خود کرنے پر مجبور ہوچکی اور اگر عوام نے اپنے تحفظ کا ذمہ خود اٹھا لیا تو وطن عزیز پاکستان خانہ جنگی کا شکار ہوسکتا ہے جو ملک دشمن قوتوں کے مکروە عزائم کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کا سبب بن سکتا ہے۔ لہذا اب وقت آگیا ہے کہ ملک میں جاری قتل و غارتگری میں ملوث قوتوں کو بے نقاب کرکے عوام کے خون سے ہولی کھیلنے کا سلسلہ بند کیا جائے اور حکومتوں کو امپاور کرکے دہشت گردوں کے خلاف دو ٹوک فیصلہ کرکے ملک، انسان اور اسلام دشمن عناصر کا قلع قمع کیا جائے۔
علامہ سید ساجد علی نقوی نے سانحہ پارا چنار کو سفاکیت و بربریت کی مثال قرار دیتے ہوئے کہا کہ بے گناە روزہ داروں کا قتل عام غیر اسلامی و غیر انسانی فعل ہے جسکی مذمت تمام مسلمانوں کو باہم مل کر کرنی چاہیے اور ملک میں جاری دہشت گردی کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا چاہیے، تاکہ دہشت گردی کے اس فتنے کو اتحاد بین المسلمین کی طاقت سے نیست و نابود کیا جاسکے۔ انہوں نے واقعے میں شہداء کے ورثا سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کربلا کے راستے پر جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے ہمیشہ ہمیشہ کیلئے زندە و جاوید ہو کر قوم و ملت کی حیات و بقا بن کر رضا الہی پاگئے ہیں