پورا ملک دہشتگردی میں جل رہا ہے، افسوس حکومت پالیسی تک واضح نہیں کرسکی، علامہ ساجد نقوی
ملی یکجہتی کونسل کے قائم مقام سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ کراچی سے پارا چنار تک پورا ملک دہشت گردی کی آگ میں جل رہا ہے، قتل عام کا سلسلہ جاری ہے، مگر افسوس ابھی تک حکومت نے اپنی پالیسی تک واضح نہیں کی، ذمہ داران کا کام صرف سانحات کی مذمت کرنا نہیں بلکہ ان کے تدارک کیلئے اقدامات اٹھانا ہے، سب کو علم ہے کہ قاتل کون اور کہاں پلتے ہیں۔
علامہ ساجد علی نقوی نے کہا کہ ملک میں ایک سازش کے تحت حالات خراب کئے جا رہے ہیں، کراچی سے پارا چنار اور کوئٹہ سے گلگت بلتستان تک پورا ملک دہشت گردی کی آگ میں جل رہا ہے، آئے روز قتل عام کا سلسلہ جاری ہے مگر قانون نافذ کرنے والے ادارے معلوم نہیں کیوں خاموش تماشائی بنائے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اہم تنصیبات سے لے کر عام شہری تک کسی کی زندگی محفوظ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیسے ہی کوئی سانحہ رونما ہوتا ہے ذمہ داران کے وطیرہ بنا لیا ہے کہ صرف مذمتی بیانات دے کر انہی پر اکتفا کرلیتے ہیں، انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی تشویشناک بات ہے کہ ذمہ داران صرف مذمتی بیانات کی حد تک محدود ہوگئے ہیں جبکہ سانحات کے تدارک کیلئے کوئی عملی اقدامات نہیں اٹھائے جا رہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نئی حکومت کے قیام کو 3 ماہ ہونے کو ہیں مگر ابھی قومی پالیسی تک تشکیل نہیں دی جاسکی کہ ملک میں امن و امان کیسے قائم کیا جاسکتا ہے اور دہشت گردی کا خاتمہ کیسے ممکن بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے حکومت پر زور دے کر کہا کہ جلد از جلد حکومت اپنی پالیسی واضح کرے، کیونکہ جب تک ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ نہیں کیا جاتا، اس وقت تک ملک میں جمہوری استحکام آسکتا ہے اور نہ ہی معاشی طور پر ملک مستحکم ہوسکتا ہے۔