مشرق وسطی

ایران کا رفح کراسنگ کے کھولے جانے کیلئے اقوام متحدہ کیجانب سے موثر و فوری اقدامات پر زور

شیعہ نیوز: غزہ کے حوالے سے جنیوا میں تعینات اقوام متحدہ کے اعلی اہلکاروں کیساتھ سفارتکاری کے لئے اپنے اعلی سطحی وفد کے ہمراہ جنیوا میں موجود ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے اج دوپہر انسانی امور میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے خصوصی نمائندے مارٹن گریفٹس کے ساتھ ملاقات کی ہے۔ اس ملاقات میں حسین امیر عبداللہیان نے غاصب صیہونی رژیم کے وحشیانہ حملوں کے نتیجے میں غزہ میں پیدا ہو جانے والی ناگفتہ به انسانی صورتحال کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ افسوس کے ساتھ غزہ میں غاصب صیہونی رژیم کے وحشیانہ حملوں میں وسعت آ رہی ہے جس کے باعث اسرائیلی حملوں کو روکنے کے لئے فوری و موثر اقدامات اٹھائے جانے کی اشد ضرورت ہے! دوحہ میں حماس کے مرکزی رہنماؤں اور اعلی قطری حکام کے ساتھ اپنی ملاقاتوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حماس غیر فوجی قیدیوں کی رہائی پر تیار ہے اور اگر غاصب صیہونی رژیم غزہ میں جاری اپنی نسل کشی سے ہاتھ اٹھا لے تو مزاحمتی گروہ بھی اپنے جوابی حملوں کو روک لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال کا تسلسل کسی صورت قابل قبول نہیں اور غاصب صیہونی رژیم کے وحشیانہ حملوں اور غزہ کے عوام کہ جبری نقل مکانی کو فی الفور روکا جانا چاہیئے۔ انہوں نے غزہ میں کافی مقدار میں انسانی امداد کی فوری ترسیل کی اشد ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کی عوام اور عام شہریوں کے خلاف غاصب صیہونی رژیم کے انسانیت سوز حملے انتقامی نوعیت کے حامل ہیں جبکہ غزہ کی جنگ میں غاصب صیہونی رژیم کے جیتنے کا کوئی امکان نہیں اور یہ جنگ صرف اور صرف غاصب صیہونی رژیم اسرائیل کے سب سے بڑے حامی اور اس جنگ کو جاری رکھنے والے اصلی فریق ”امریکی حکومت” کے لئے بھاری اخراجات کا باعث ہے لہذا جنگبندی اور اس جنگ کے فوری خاتمے کے لئے کوششیں تیز کی جانی چاہیئیں!

ایرانی وزير خارجہ نے ریاض میں منعقد ہونے والی اسلامی تعاون تنظیم کی حالیہ سربراہی نشست کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس نشست میں تشکیل پانے والی خصوصی کمیٹی کے دائرہ کار کے تحت غزہ کی عوام کی مدد پر مبنی ریاض نشست کے اہداف کے حصول میں ہمہ جانبہ مدد کے لئے تیار ہیں جبکہ امریکی فریق کے دعووں کے برعکس غزہ میں ارسال کی جانے والی انسانی امداد انتہائی کم اور نہ ہونے کے برابر ہے لہذا ضروری ہے کہ اس حوالے سے اقوام متحدہ کی جانب سے فوری طور پر سنجیدہ اقدامات اٹھائے جائیں۔ انہوں نے رفح بارڈر کراسنگ کے مکمل طور پر کھولنے اور غزہ میں انسانی امداد کی ترسیل کیلئے اقوام متحدہ کے موثر و فوری اقدامات کا مطالبہ کیا اور زور دیتے ہوئے کہا کہ خطے میں امن و امان و سلامتی کے نفاذ کے لئے اقوام متحدہ اسلامی جمہوریہ ایران کی صلاحیتوں پر مکمل بھروسہ کر سکتی ہے!

دوسری جانب مارٹن گریفٹس نے بھی اس ملاقات پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے غزہ میں انسانی صورتحال، وہاں انسانی امداد کی ترسیل اور قیدیوں کے مسئلے سے متعلق اقوام متحدہ، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ اور اپنی کوششوں پر روشنی ڈالی اور قیدیوں کے معاملے کو اہم قرار دیتے ہوئے اس مسئلے کا راہ حل ڈھونڈنے پر تاکید کی۔ انسانی امور میں سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے غزہ کے عوام کی بنیادی ضروریات خصوصا ایندھن کے مسئلے کو انتہائی اہم قرار دیا اور اسی طرح غزہ کے الشفاء ہسپتال پر غاصب صیہونی رژیم کی وحشیانہ بمباری پر گہری تشویش کا اظہار کرتے اور اس مسئلے کو ایک عظیم انسانی المیہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے بڑی پریشانی غزہ کی جنگ میں توسیع سے متعلق ہے۔ اپنی گفتگو کے اخر میں مارٹن گریفٹس نے اس جنگ کی خطے کی حد تک توسیع کو روکنے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی کوششوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس جنگ و موجود پریشان کن صورتحال کے خاتمے کے لئے جاری کوششوں میں تیزی لانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button