اہم پاکستانی خبریں

خانہ فرہنگ ایران پشاور میں ’’علامہ اقبال اور فلسطین‘‘ کے عنوان پر ادبی نشست

شیعہ نیوز: خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران پشاور میں ’’علامہ اقبال اور فلسطین‘‘ کے عنوان سے ایک ادبی نشست کا اہتمام کیا گیا، جس میں مختلف یونیورسٹیوں کے اساتید سمیت ادبی اور دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے اور علامہ اقبالؒ کے چاہنے والوں نے شرکت کی۔ نشست کے میزبان اور خانہ فرہنگ جمہوریہ اسلامی ایران پشاور کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر حسین چاقمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر علامہ اقبالؒ آج کی ظلم سے بھری دنیا میں زندہ ہوتے، جہاں فلسطین کے مظلوم بچے اسرائیل کے مظالم سے بھوک پیاس کی حالت میں مر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ اقبال کا حال کیا ہوتا؟ 7 اکتوبر 1937ء کو اقبال نے محمد علی جناح کو ایک خط لکھا جو دراصل اقبال کے دانشمندانہ اور دور اندیش نظریے کو ظاہر کرتا ہے۔ جس میں علامہ اقبالؒ لکھتے ہیں، فلسطین کا مسئلہ مسلمانوں کے ذہنوں کو بہت پریشان کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اس میں کوئی شک نہیں کہ لیگ اس مسئلہ پر ایک ٹھوس قرارداد منظور کرے گی اور قائدین کی ایک نجی کانفرنس کا انعقاد کر کے کسی ایسے مثبت اقدام کا فیصلہ کرے گی، جس میں عوام بڑی تعداد میں شریک ہوسکے۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح لیگ بھی مقبول ہوگی اور فلسطینی عربوں کی مدد بھی ہو سکے گی۔ ذاتی طور پر مجھے کسی ایسے معاملے پر جیل جانے پر بھی کوئی اعتراض نہیں ہوگا جس سے اسلام اور ہندوستان دونوں متاثر ہوں۔  علامہ اقبالؒ اس وقت بیمار تھے اور چھ ماہ کے اندر ان کا انتقال ہوگیا لیکن اس وقت بھی وہ فلسطین کے معاملے پر جیل جانے کے لیے تیار تھے۔ اسی سال انگریزوں کی یہود نواز پالیسیوں کے خلاف لاہور میں مسلمانوں نے ایک احتجاجی جلسہ منعقد کیا، جس کی صدارت علامہ اقبال نے کی۔ جس میں اقبالؒ نے خطاب کرتے ہوئے یہودیوں کی سفاکی کی مذمت کی اور مسلمانوں کا یہودیوں پر احسان ان کو یاد دلایا۔ اس ادبی نشست کے دیگر مقررین میں ڈاکٹر فقیرا خان فقری، ڈاکٹر شہید حسین سہروردی، ڈاکٹر انتل ضیاء، ڈاکٹر فرحانہ قاضی، ڈاکٹر سید نعیم شاہ بخاری، ڈاکٹر حسین محمود، ڈاکٹر طیب نواز، اسلم میر، سید غیور حسین حسینی اور دیگر معززین شامل تھے۔ جنہوں نے اپنے بیانات میں علامہ اقبالؒ کی نظر سے مسئلہ فلسطین پر روشنی ڈالی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button