حماس کے خاتمے کے جنون میں مبتلا اسرائیل جنگ بندی کیلئے کس طرح رضامند ہوگیا؟
شیعہ نیوز: حماس کے خاتمے کے جنون میں مبتلا ہوکر جنگ بندی سے انکار کرنے والی اسرائیلی حکومت اچانک ہی حماس کے ساتھ جنگ بندی کی ڈیل پر کس طرح رضامند ہوگئی؟ غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے سے متعلق امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل نے حماس کے ساتھ جنگ بندی کی ڈیل بائیڈن انتظامیہ کے بے انتہاء دباؤ کی وجہ سے منظور کی ہے۔ امریکی جریدے کی رپورٹ کے مطابق ڈیل کے پیچھے دراصل امریکی صدر بائیڈن کے سینیئر مشیروں کا ایک خفیہ سیل تھا۔ جریدے کی خبر کے مطابق صدر بائیڈن کو اُمید ہے کہ جنگ بندی کے بدلے مغویوں کی رہائی، خطے میں وسیع تر امن کی جانب ایک قدم ہوسکتا ہے، تاہم جنگ بندی کی ڈیل اس بات کی بھی عکاسی کرتی ہے کہ وائٹ ہاؤس اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے درمیان خلیج بڑھ رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ ڈیل ایسے وقت میں ممکن ہو پائی ہے، جب صدر بائیڈن کی ڈیموکریٹک پارٹی کے ارکان حد سے زیادہ اسرائیلی حمایت کی امریکی پالیسی اور غزہ میں بڑھتی ہوئی سویلین ہلاکتوں پر ناراض ہیں۔ رائے عامہ کے جائزوں میں مسئلہ فلسطین کے معاملے میں صدر بائیڈن کی مقبولیت میں کمی آرہی ہے، جو کہ اگلے سال کے صدارتی انتخاب پر اثرا انداز ہوسکتی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صدر بائیڈن کو اُمید ہے کہ جنگ بندی کے بدلے مغویوں کی رہائی خطے میں وسیع تر امن کی جانب پہلا قدم ہوسکتا ہے، لیکن سینیئر امریکی حکام کا کہنا ہے کہ وسیع تر امن کا امکان ابھی بہت دور ہے۔