تربت، مبینہ مقابلے میں نوجوان کے قتل کا مقدمہ سی ٹی ڈی افسران کیخلاف درج
شیعہ نیوز: عدالتی احکامات کے بعد تربت میں مبینہ پولیس مقابلے میں مارے جانیوالے نوجوان بالاچ مولا بخش کا مقدمہ ایس ایچ او سمیت سی ٹی ڈی کے دیگر اہلکاروں کے خلاف درج کر لیا گیا۔ سیشن جج تربت نے بالاچ مولا بخش کے قتل کا مقدمہ سی ٹی ڈی اہلکاروں کے خلاف درج کرنے کا حکم دیا تھا۔ جس کے تربت پولیس اسٹیشن میں مقتول بالاچ مولا بخش کے والد کی مدعیت میں سی ٹی ڈی ریجنل آفیسر، ایس ایچ او، تفتیشی آفیسر اور انچارج لاک اپ کے خلاف درج کیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مبینہ سی ٹی ڈی مقابلے میں نوجوان کی ہلاکت کے کیس میں انچارج انوسٹی گیشن نور بخش تفتیشی افسر مقرر کیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ بالاچ مولا بخش سی ٹی ڈی کی حراست میں تھے، جنہیں مبینہ طور پر ایک مقابلے میں مارا گیا۔ سی ٹی ڈی کا دعویٰ ہے کہ بالاچ کی نشاندہی پر اسکے ساتھیوں کے ٹھکانے پر چھاپہ مارا گیا، جہاں ساتھیوں کی فائرنگ سے بالاچ مارا گیا۔ جبکہ بالاچ کے اہلخانہ نے سی ٹی ڈی اہلکاروں پر ماروائے عدالت قتل کا الزام عائد کیا ہے۔ اسی حوالے سے تربت میں احتجاجی دھرنا بھی جاری تھا۔ جسے تربت سے کوئٹہ تک لانگ مارچ میں تبدیل کیا گیا۔ دوسری جانب حکومت بلوچستان کی جانب سے مبینہ مقابلے کی تحقیقات کیلئے انکوائری کمیٹی بھی بنائی گئی ہے۔ جسے پندرہ دن کے اندر تحقیقات کی رپورٹ جمع کرانے کا وقت دیا گیا۔