غزہ میں شہریوں کی ایک بڑی تعداد قربان ہوگئی، جوزپ بورل
شیعہ نیوز: ہر روز غزہ پر انسانی قتل عام کرنے والی صیہونی مشین کے خلاف عوامی دباو میں اضافے کے بعد یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ "جوزپ بورل” نے ایک ٹویٹ کے ذریعے انسانی ہمدردی کی بنا پر سیز فائر کی درخواست کی ہے۔ سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر جوزپ بورل نے کہا کہ فرانس، جرمنی اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ اس بات کی جانب اشارہ کر چکے ہیں کہ غزہ میں عام انسانوں کی ایک بڑی تعداد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھی ہے۔ اس وقت ہم اسرائیل کی فوجی کارروائیوں میں ہولناک نقصانات کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے ہولی فیملی چرچ اور پناہ گاہوں پر صیہونی حملوں کی جانب اشارہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان حملوں میں عبادت گزار، تین اسرائیلی یرغمالی اور سینکڑوں نہتے شہری مارے گئے۔ جوزپ بورل نے کہا کہ ان حملوں کو فوری طور پر رکنا چاہئے۔
غزہ میں صیہونی حملوں میں شہداء کی تعداد 19 ہزار سے بڑھ چکی ہے جن میں سے ستر فیصد بچے اور خواتین ہیں۔ اس صورت حال کے تناظر میں یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ نے مستقل بنیادوں پر فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔ قبل ازیں یورپی پارلیمنٹ میں بیلجئیم کے نمائندے نے یورپی یونین کو اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی اور اخلاقی سپورٹ کرنے پر 7700 فلسطینی بچوں کے قتل میں شریک قرار دیا۔ قابل غور بات یہ ہے کہ غزہ پر حملوں کے آغاز سے یورپی رہنماوں نے امریکہ کی ہمراہی میں اسرائیل کے دفاعی حق کا نعرہ لگا کر صیہونی جارحیت کی حمایت اور سیز فائر کی مخالفت کی۔ اس دلخراش صورت حال نے اسی پارلیمنٹ میں آئر لینڈ کے نمائندے "مِک والاس” کو بولنے پر مجبور کر دیا۔ مک والاس نے کہا کہ اسرائیل، امریکی حمایت کے بِنا فلسطینیوں کی نسل کشی نہیں کر سکتا۔