
امریکہ اور اسرائیل کے جرائم روکنے میں سلامتی کونسل کی شکست دوبارہ ثابت ہو گئی، اسلامک جہاد
شیعہ نیوز: تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق اسلامک جہاد فلسطین نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں منظور ہونے والی حالیہ قرارداد پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یہ قرارداد اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ سلامتی کونسل امریکہ اور اسرائیل کے مجرمانہ اقدامات روکنے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے۔ یاد رہے کل ہی سلامتی کونسل میں غزہ جنگ سے متعلق ایک قرارداد منظور کی گئی ہے جس میں انسانی امداد بڑھانے پر زور دیا گیا ہے لیکن اس میں جنگ بندی کا کوئی تذکرہ نہیں کیا گیا۔ امریکہ نے اس قرارداد پر غیر جانبداری کا مظاہرہ کیا ہے۔ اسلامک جہاد فلسطین نے اپنے بیانئے میں کہا: "غزہ میں انسانی امداد کے بارے میں سلامتی کونسل کی قرارداد غاصب صیہونی رژیم کے مجرمانہ اقدامات سے مناسبت نہیں رکھتی۔ یہ قرارداد انتہائی افسوسناک اور مایوس کرنے والی ہے۔ سلامتی کونسل نے ایسی قرارداد منظور کر کے اسرائیل کی غاصب صیہونی رژیم کو ایک بار پھر اس بات کا موقع فراہم کر دیا ہے کہ وہ تمام تر بین الاقوامی قوانین کو پس پشت ڈالتے ہوئے غزہ کے عوام کی ضروریات اپنے کنٹرول میں لے لے۔”
سلامتی کونسل میں منظور شدہ اس قرارداد میں کہا گیا ہے کہ غزہ جانے والی انسانی امداد صیہونی رژیم کے ذریعے عوام تک پہنچائی جائے گی۔ اسلامک جہاد فلسطین نے اپنے بیانئے میں مزید کہا کہ ہم تمام دنیا والوں کو صیہونی فوج کی جانب سے غزہ میں وسیع قتل عام اور عام شہریوں کو گولی مار کر سزائے موت دیے جانے جیسے واقعات پر خبردار کرتے ہیں۔ صیہونی فوج اسلامی مزاحمت سے مسلسل شکست کھانے کے بعد فلسطینی عوام سے انتقام لے رہی ہے۔ بیانئے میں آیا ہے کہ ہم غزہ اور مغربی کنارے میں صیہونی فوج کی بربریت اور انسان سوز مظالم پر دنیا بھر کی حکومتوں خاص طور پر عرب حکومتوں کی خاموشی کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ اسلامک جہاد فلسطین نے اپنے بیانئے میں کہا: "صیہونی فوج کی جانب سے غزہ میں صحافیوں اور میڈیا کے افراد کو نشانہ بنائے جانے نیز چینل فلسطین الیوم کے دفتر پر بمباری کی بھی شدید مذمت کرتے ہیں۔”
اسلامک جہاد فلسطین نے اپنے بیانئے کے آخر میں یمن کی شجاع قوم اور سربراہان کی جانب سے ملت فلسطین کی عملی حمایت کو سراہتے ہوئے اس کی قدردانی کی۔ یاد رہے روس نے سلامتی کونسل میں پیش کی جانے والی قرارداد میں "فوری اور مستقل جنگ بندی” کا اضافہ کرنے پر زور دیا تھا لیکن امریکہ نے اسے ویٹو کر دیا۔ روس نے امریکہ کے اس اقدام کو اسرائیل کو فلسطینی عوام کے قتل عام کی کھلی چھٹی دینے سے تعبیر کیا ہے۔ اقوام متحدہ میں روسی نمائندے نے امریکہ پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ فلسطین میں عام شہریوں کے قتل عام میں سہولت کاری کر رہا ہے