دنیا

بحیرۂ احمر میں کارروائی کے لئے یورپی ملکوں نے امریکہ کا ساتھ چھوڑ دیا

شیعہ نیوز: امریکہ کے یورپی اتحادی ، بحیرۂ احمر میں مقبوضہ فلسطین کو جانے والے بحری جہازوں کے خلاف یمنی فوج کے حملوں کا مقابلہ کرنے کے مقصد سے تشکیل پانے والےامریکی اتحاد سے، نکل گئے ہیں۔

ڈیلی ایکسپریس نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ فرانس، اسپین اور اٹلی نے امریکی قیادت میں آپریشن سے دستبرداری کا اعلان کرتے ہوئے مزید کہا ہے کہ وہ صرف نیٹو یا یورپی یونین کی کمان میں اضافی بحری کارروائیاں کریں گے، امریکہ کی نہیں۔

اس رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن کو پہلے ہی خبردار کردیا گیا تھا کہ کوئی بھی ان کی بحری کارروائیوں کو سنجیدگی سے نہیں لے گا۔

آپریشن سعادت گارڈ، بحیرہ احمر میں ایک فوجی آپریشن ہے جو اس ماہ کے شروع میں مقبوضہ فلسطین جانے والے بحری جہازوں پر یمنی فوج کے حملوں کے جواب کےلئے ترتیب دیا گيا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : حضرت عیسیٰ ؑ کی پیروی کے دعویداروں کو بچوں کی قاتل ظالم حکومت کی حمایت نہیں کرنی چاہئے، رئیسی

دوسری جانب بحیرۂ احمر میں ایک بحری اتحاد میں شامل ہونے کی امریکی درخواست پر بعض ملکوں کی موافقت کے باوجود، تین یورپی ملکوں نے اس میں شامل ہونے سے انکار کردیا ہے۔

امریکی حکومت نے کچھ دنوں قبل بحیرۂ احمر میں، یمن کی مسلح افواج کے حملوں سے تجارتی بحری جہازوں کی حفاظت کے مقصد سے ایک کثیرالجہتی بحری اتحاد تشکیل دیا ہے۔ اس اتحاد میں بعض ممالک شامل ہوئے ہيں جبکہ بعض نے اس میں شامل ہونے سے انکار کردیا ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق پنٹاگون نے اعلان کیا ہے کہ اس اتحاد میں شامل ہونے کے لئے بیس سے زیادہ ملکوں نے اپنی رضامندی ظاہر کی ہے جبکہ بعض ملکوں نے اس میں شامل ہونے کی تائید نہیں کی ہے۔

حالانکہ بعض دیگر نے کہا ہے کہ تجارتی جہاز رانی کے ٹریفک کے تحفظ میں مدد کے لیے ان کی کوششیں، موجودہ سمندری معاہدوں کا حصہ ہوں گی تاہم امریکی قیادت والے بحری اتحاد سے مربوط نہیں ہوں گی۔

اس اتحاد میں کون کون سے ملک شامل ہوئے ہیں اس بارے میں تفصیلات کا نہ بتانا، کچھ شپنگ کمپنیوں کے لیے الجھن کا باعث بنا ہے کہ جن میں سے کچھ نے بحیرہ احمر میں ان حملوں کے بعد اپنے بحری جہازوں کا روٹ تبدیل کر دیا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button