اسرائیل فی الحال اپنی فوج واپس بلانے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا، نیتن یاہو
شیعہ نیوز: غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے وزیرِاعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ جنگ کئی ماہ تک جاری رہے گی۔ اس حوالے سے ان کا کہنا ہے کہ قیدی اسرائیلیوں کی واپسی اور حماس کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی، یقینی بنانا ہوگا کہ آئندہ غزہ سے اسرائیل کو کوئی خطرہ نہ ہو۔ صیہونی وزیرِاعظم کا مزید کہنا تھا کہ آہستہ آہستہ حماس کی صلاحیت اور اس کے رہنماؤں کو ختم کر دیں گے، قیدیوں کی رہائی کے نئے معاہدے کے لیے حماس کی کوئی ڈیڈ لائن قبول نہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی اور مصر کے درمیان سرحدی علاقہ اسرائیل کے ماتحت ہونا چاہیئے۔ دوسری جانب غزہ کی جنگ کے حوالے سے اردن کے شاہ عبداللّٰہ اور کینیڈا کے وزیرِاعظم جسٹن ٹروڈو کے درمیان فون پر گفتگو ہوئی ہے۔ اس موقع پر شاہ عبداللّٰہ نے کہا کہ غزہ جنگ بندی کے لیے عالمی برادری کردار ادا کرے، غزہ میں انسانی بنیادوں پر زیادہ امداد بھیجنے کی ضرورت ہے۔
دیگر ذرائع کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے حماس کے خوف سے غزہ کی سرحد پر اسرائیلی قبضے کے پرانے منصوبے پر ایک بار پھر عمل درآمد کا فیصلہ کر لیا۔نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ ممکنہ طور پر مہینوں تک جاری رہنے والی اس جنگ میں حماس پر فتح حاصل کرنے کیلئے ضروری ہے کہ اسرائیل ایک بار پھر غزہ اور مصر کے درمیان سرحد پر کنٹرول سنبھال لے۔ صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس وقت جنگ اپنے عروج پر ہے اور اس جنگ کو جیتنے کا خواب اسرائیل کے فلاڈیلفی کوریڈور بفر زون پر قبضے کے بغیر پورا نہیں ہوسکتا۔ نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل فی الحال اپنی فوج واپس بلانے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا، حماس کو شکست دینے کیلئے اس سرحد کا بند ہونا ضروری ہے۔ واضح رہے کہ اسرائیل 2005ء میں نمائشی طور پر غزہ سے اپنا قبضہ ختم کرنے سے قبل غزہ اور مصر کے درمیان سرحد پر قابض رہ چکا ہے۔