دورانِ احتجاج لوگوں کو اذیت پہنچانا جائز نہیں، اسلامی نظریاتی کونسل
شیعہ نیوز: اسلامی نظریاتی کونسل نے کہا ہے کہ دوران احتجاج لوگوں کو تکلیف اور اذیت پہنچانا جائز نہیں، مسلمان کی جان، مال اور عزت و آبرو اللہ کے ہاں اس کے گھر خانہ کعبہ سے بھی بڑھ کر ہے۔ اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔ اعلامیے کے مطابق کچھ عناصر کے مسلح اقدامات متفقہ فتوے، اعلامیے پیغامِ پاکستان کیخلاف ہیں، مسلح اقدام صرف ریاست کا استحقاق ہے اور خودکش حملے شریعت کے منافی ہیں۔
اسلامی نظریاتی کونسل نے امید کا اظہار کیا کہ آئندہ پارلیمنٹ پیغامِ پاکستان کے فتوے اور اعلامیے کو پارلیمانی تائید دلائے گی۔ اسلامی نظریاتی کونسل نے احتجاج کے شرعی طریقے سے متعلق صدر کے ریفرنس کے متعلق تفصیلی ضابطہ اخلاق کی منظوری دے دی اور کہا کہ کاروبارِ مملکت اسلام کے بتائے ہوئے اصولوں کے مطابق چلایا جائے۔ اسلامی نظریاتی کونسل کا کہنا ہے کہ شہریوں کے جان، مال اور عزت و آبرو کی حفاظت کی جائے، روٹی، کپڑا، مکان کی عزت، سہولت سے سستے داموں فراہمی یقینی بنائی جائے، عوام کے حقوق دینے میں ناکام حکومت دنیاوی، اُخروی اعتبار سے مجرم تصور ہوگی۔
اسلامی نظریاتی کونسل کے مطابق احتجاج کا ہر وہ طریقہ اختیار کیا جا سکتا ہے جو شرعی مفاسد اور خرابیوں سے پاک ہو جو احتجاج خود کسی دوسرے غیر شرعی کام اور حرام امور پر مشتمل ہو وہ جائز نہیں، دوران احتجاج لوگوں کی جانوں کوضائع کرنا اور لوگوں کو تکلیف و اذیت پہنچانا جائز نہیں۔ اسلامی نظریاتی کونسل نے کہا ہے کہ دوران احتجاج نجی اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا جائز نہیں، زبردستی لوگوں کو اپنے ساتھ احتجاج میں شامل ہونے پر مجبور کرنا بھی جائز نہیں، احتجاج میں گالم گلوچ، مردوزن کا بےمحابا اختلاط بھی جائز نہیں۔
اسلامی نظریاتی کونسل نے قرار دیا کہ الزام، بہتان تراشی، جھوٹ، غلط خبریں اور افواہیں پھیلانا ناجائز ہے۔ اسلامی نظریاتی کونسل کے مطابق احتجاج کیلئے سرکاری یا غیرسرکاری املاک کو نقصان پہنچانا غیرشرعی ہے، مسلمان کی جان، مال اور عزت و آبرو اللہ کے ہاں اس کے گھر خانہ کعبہ سے بھی بڑھ کر ہے۔