یمن پر امریکی اتحاد کا تیسرا بڑا فضائی حملہ، یمن کا بھرپور ردعمل دینے کا اعلان
شیعہ نیوز: عالم شرق و غرب میں عزت و وقار کی علامت بننے والی یمن کی مسلح افواج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحییٰ ساری نے میڈیا کے ذریعے جاری کیے گئے پیغام میں کہا ہے کہ امریکی برطانوی اتحاد کے لڑاکا طیاروں نے گزشتہ گھنٹوں کے دوران یمن میں 48 فضائی حملے کیے ہیں۔ بریگیڈیئر جنرل یحییٰ ساری کے مختصر پیغام کے مطابق یمنی مسلح افواج ماضی کے حملوں کے مطابق اس حملے کا جواب دیں گی۔ یمنی فوج کا ردعمل فی الحال بحری جہازوں اور بحری بیڑوں پر میزائل اور ڈرون حملوں کی سطح تک محدود ہے اور اس بات کا امکان ہے کہ کشیدگی بڑھنے کے ساتھ ساتھ یہ مزید وسیع ہو جائے گی۔
حملوں کی تفصیلات حسب ذیل ہیں:
– صنعاء صوبے میں 13 حملے (النہدین، عطان، بنی حشیش)
– صوبہ الحدیدہ میں 9 حملے۔ (جبل الجدہ اللاحیہ کے انتظام میں، السلف اور عقبان جزیرہ)
– صوبہ تعز میں 11 حملے۔ (البراح اور مقبنیٰ اور حیفن کے مواصلاتی نیٹ ورک)
– البیضاء صوبے میں 7 حملے۔ (ردع اور السوادیہ)
– صوبہ حجہ میں 7 حملے۔ (الجر )
– صوبہ صعدہ میں حملہ۔
اپنے پیغام میں بریگیڈیئر جنرل ساری نے اس بات پر زور دیا ہے کہ یہ حملے بلاجواز اور سزا کے بغیر نہیں جائیں گے اور یمن غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام کی حمایت کے اپنے اخلاقی، مذہبی اور انسانی موقف سے دستبردار نہیں ہوگا۔ دوسری جانب امریکی فوج کے مغربی ایشیا کے دہشت گردی کے ہیڈ کوارٹر (CENTCOM) نے اس وسیع آپریشن کے بارے میں ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ آپریشن حوثیوں کی عدم استحکام اور غیر قانونی سرگرمیوں میں اضافے کا جواب دینے کی بین الاقوامی کوششوں کے مطابق ہے اور اس کا مقصد انصار اللہ کو کمزور کرنا ہے۔ امریکی، برطانوی اور بین الاقوامی جہازوں پر حملے جاری رکھنے کی صلاحیت بین الاقوامی (اسرائیل پر منحصر ہے)۔
سینٹ کام کے مطابق برطانیہ، آسٹریلیا، بحرین، کینیڈا، ڈنمارک، ہالینڈ اور نیوزی لینڈ کے تعاون سے امریکی اتحاد کا یہ آپریشن کیا گیا۔ حوثیوں نے 13 علاقوں کو نشانہ بنایا۔ ان اہداف میں کئی زیر زمین گودام، کمانڈ اینڈ کنٹرول لوکیشنز، میزائل سسٹم، ڈرونز، ریڈارز اور ہیلی کاپٹروں کے لیے اسٹوریج اور آپریشنل مقامات شامل تھے۔ واضح رہے کہ یہ آپریشن بحیرہ احمر میں جہاز رانی کے ذریعے اسرائیل کے مفادات کی حمایت میں یمن میں امریکی اور برطانوی فوج کا تیسرا بڑا حملہ ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ آپریشن برطانوی فوج کے چار یورو فائٹر ٹائفون جنگجوؤں اور 24 ایف 18 لڑاکا طیاروں کے ساتھ ساتھ امریکن آرمی کے ٹوما ہاک میزائلوں سے لیس ڈسٹرائرز نے کیا۔