ایم ڈبلیو ایم کے علاوہ کوئی ایسی جماعت نہیں جو اس معرکہ میں عمران خان کا دے سکے، بابر اعوان
شیعہ نیوز: ماہر قانون اور پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما بابر اعوان نے کہا ہے کہ خان اور پی ٹی آئی اس وقت سول سپرمیسی کے طاقت کے محوروں سے ٹکرا چکی ہے اور پاکستان میں اس وقت کوئی جماعت ایسی نہیں کہ اس معرکہ میں عمران کا ساتھ دے اور نہ کسی نے ساتھ دیا، کیونکہ ہر جماعت کے اہم عہدوں پر اسٹیبلیشمنٹ کے ہی مہرے براجمان ہیں، اسی وجہ سے ہم نے بھی کہا تھا کہ مجلس وحدت مسلیمین سے اتحاد کر لیا جائے، کیونکہ یہ جماعت فقہی اتحاد (تمام فرقوں کے اتحاد کی دعوت) کی بنیاد پر سیاست کرتی ہے، جیسا کہ نام سے ظاہر ہے "وحدت مسلیمین” اور اسکا منشور بھی شعیہ سنی میں نفاق کے خلاف ہے۔
اپنے ٹویٹ میں تکفیری ٹولے کی طرف سے مچائے گئے طوفان بدتمیزی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بابر اعوان کا کہنا ہے کہ لیکن جیسے ہی عمران خان کی طرف سے یہ اعلان ہوا اسٹیبلیشمنٹ کے ایجنٹوں نے پی ٹی آئی اور ایم ڈبلیو ایم کے اتحاد پر شعیہ سنی اختلافات کو ہوا دیکر اس اتحاد پر حملہ شروع کردیئے، عمران کے اقتدار میں آنے سے قبل اسے پہلے قادیانیوں کا ایجنٹ قرار دیا گیا، جب حکومت میں آگیا تو یہودیوں کا ایجنٹ بنا دیا اور جب وہ مسلمانوں کے اتحاد کی بات کررہا ہے تو اہل تشیع کا ایجنٹ بتایا جارہا ہے، ایک تماشہ بنا دیا ہے اسٹیبلیشمنٹ نے، اسٹیبلشمنٹ نے اس ملک کو ہر سطح پر نسلی تعصب، مذہبی تعصب، لسانی تعصب کو فروغ دیکر عوام کو تقسیم کررکھا ہے، تقسیم رکھو اور حکومت کرو، انگریز کے اس گھناونے فارمولے پر آج تک ایک مخصوص طبقہ ملک پر حکومت کررہا ہے۔