محمود عباس، حماس سے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کو قبول کرنے کیلئے بضد
شیعہ نیوز: آج فلسطینی اتھارٹی کے صدر "محمود عباس” نے حماس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ رفح کو اسرائیلی بربریت سے بچانے کے لئے فوری تل ابیب کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کو قبول کریں۔ محمود عباس نے کہا کہ معاہدے کی جلد از جلد تکمیل فلسطینی عوام کو 1948ء کے نکبت سانحے سے بھی زیادہ خطرناک قتل عام سے بچا سکتی ہے۔ وہ ایسی صورت حال میں حماس سے معاہدے کی تکمیل کا مطالبہ کر رہے ہیں جب تل ابیب حکام دوحہ و قاھرہ میں مذاکرات میں مشغول ہیں جب کہ اسرائیل غزہ پر مسلسل 133ویں روز بمباری جاری رکھے ہوئے ہے اور اب اس غاصب رژیم نے اپنے حملوں کا دائرہ کار رفح تک پھیلا دیا ہے۔ عبرانی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق، اسرائیلی وفد اور حماس کے مابین جنگ بندی کے ساتھ ساتھ قیدیوں کے تبادلے پر مذاکرات جاری ہیں۔ جس پر آج Axios نے لکھا کہ یہ مذاکرات بغیر کسی کے نتیجے کے ختم ہو گئے ہیں۔
باوجود اس کے کہ اسرائیلی قیدیوں کے لواحقین نے شاباک اور موساد کے سربراہوں سے کہا تھا کہ تمام صیہونی قیدیوں کی آزادی تک قاھرہ سے واپس نہ آئیے گا۔ اس کے برعکس حماس کے حکام کا کہنا ہے کہ تل ابیب ان مذاکرات میں سنجیدہ نہیں۔ اسی منظرنامے میں فلسطینی اتھارٹی کے صدر نے امریکہ اور برادر عرب ممالک سے مطالبہ کیا کہ قیدیوں کے تبادلے پر ہونے والے مذاکرات کی فوری کامیابی کے لئے سنجیدہ کوششیں کی جائیں تاکہ (محمود عباس کی تعبیر کے مطابق) فلسطینی عوام کو اس خوفناک جنگ سے بچایا جا سکے۔