پاکستان کی امریکہ کو شٹ اپ کال، انتخابات کو متنازع قرار دینے پر جواب
شیعہ نیوز: پارلیمانی انتخابات کے بعد امریکہ کی طرف سے الیکشن کو متنازع قرار دیئے جانے پر دفترِ خارجہ کی جانب سے ردِ عمل کا اظہار کیا گیا ہے۔ دفترِ خارجہ نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا ہے کہ پاکستان میں انتخابی عمل اندرونی و خود مختاری کا معاملہ ہے۔ دفترِ خارجہ کے مطابق پاکستان نے اپنا آئینی فرض سنجیدگی سے ادا کیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ غیر ملکی مبصرین کو بھی دعوت دی گئی تھی، پاکستانیوں کو ملک کے سیاسی عمل پر بات کا حق حاصل ہے، اس پر ہم تبصرہ نہیں کریں گے۔ ہفتہ وار پریس کانفرنس میں امریکا کی جانب سے پاکستان کے انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کے مطالبے پر دفتر خارجہ نے کہا کہ دولت مشترکہ کی جانب سے پاکستان کے انتخابات کو شفاف قرار دیا گیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان میں انتخابی عمل پاکستان کا اندرونی و خود مختار معاملہ ہے، پاکستان اپنی آئینی ذمہ داریوں کو سنجیدگی سے لیتا ہے، ہم اپنی آئینی ذمہ داریاں بھرپور انداز میں نبھاتے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہمیں اس حوالے سے غیر ملکی نصیحتوں کی ضرورت نہیں ہے، پاکستان نے انتخابات کے دوران غیر ملکی مبصرین اور دولت مشترکہ مبصرین کا خیر مقدم کیا۔ واضح رہے کہ امریکا نے ایک بار پھر پاکستان میں عام انتخابات کے دوران دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ میتھیو ملر نے اپنی پریس بریفنگ میں کہا تھا کہ امریکا نے پاکستان میں انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، الزامات کے سوال پر ہمارا یہی جواب ہے کہ تحقیقات مناسب قدم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں انتخابات مسابقتی تھے، دنیا بھر میں کہیں بھی ایسے الزامات کی تحقیقات اور حل ہونا چاہیے، ہم ان الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے رہیں گے۔
دوسری جانب پاکستان اور کامن ویلتھ آف ڈومینیکا نے باضابطہ طور پر سفارتی تعلقات قائم کر لیے ہیں۔ سرکاری خبر ایجنسی کے مطابق دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے آج پریس بریفنگ کے دوران ڈومینیکا سے باضابطہ طور پر سفارتی تعلقات قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو باضابطہ بنانے کے مشترکہ اعلامیے پر اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے سفیر منیر اکرم اور اقوام متحدہ میں ڈومینیکا کے مستقل نمائندے سفیر فلبرٹ آرون نے دستخط کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ پاکستان کی اپنی سفارتی رسائی کو بڑھانے اور دنیا بھر کے ممالک کے ساتھ تعاون کو بڑھانے کے پختہ عزم کی عکاسی کرتا ہے۔