مشرق وسطی

امریکہ اپنے بحری جہازوں کو نہیں بچا سکتا، ہم یورپ کیساتھ تعمیری مذاکرات کر رہے ہیں، صنعاء

شیعہ نیوز: یمن کی قومی نجات حکومت کے نائب وزیر خارجہ "حسین العزی” نے بحیرہ احمر میں اپنی فورسز کے حوالے سے امریکی جھوٹ کا پردہ چاک کیا۔ انہوں نے کہا کہ بحیرہ احمر اور باب المندب میں  بحری آمد و رفت کے حوالے سے یورپی فریق اور صنعاء کے درمیان تعمیری مذاکرات جاری ہیں۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار صنعاء میں ایک پریس کانفرنس میں کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ امریکی صدر "جو بائیڈن” ایک جانب فلسطینی شہریوں کی جان کی حفاظت کا دعویٰ کرتے ہیں اور دوسری جانب یہی امریکہ غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کرتا ہے۔ جو کہ کھلا تضاد ہے۔ حسین العزی نے کہا کہ امریکہ بحیرہ احمر میں بحری آمد و رفت کے حوالے سے بھی جھوٹ بول رہا ہے۔ ہم ایک بار پھر زور دیتے ہیں کہ بحیرہ احمر میں مکمل امن ہے۔ صرف اور صرف امریکہ، برطانیہ اور اسرائیل کے بحری جہاز یہاں سے نہیں گزر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ صنعاء کے بغیر بحیرہ احمر میں قیام امن نا ممکن ہے اور جو کوئی بھی ایسا منصوبہ بنا رہا ہے وہ غلطی پر ہے کیونکہ امریکہ تو اپنے بحری جہازوں کی حفاظت نہیں کر سکتا۔

واضح رہے کہ یمن پر حملے سے قبل امریکی بحری جہازوں کو باب المندب اور بحیرہ احمر میں کوئی روک ٹوک نہیں تھی۔انہوں نے یمنی فورسز کی کارروائیوں پر عام عوام کو دھوکہ دینے کے لئے امریکی جھوٹ کی جانب اشارہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ ہفتے میں 283 بحری جہازوں نے بغیر کسی مشکل کے بحیرہ احمر عبور کیا۔ انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ بحری کمپنیاں امریکی پروپیگنڈے کا شکار ہیں، جب کہ بحیرہ احمر میں امریکہ کے عسکری اقدامات کی وجہ سے نقل و حرکت میں کمی آئی ہے۔ حسین العزی نے اپنی گفتگو کے ایک دوسرے حصے میں کہا کہ اس صورت حال میں صنعاء اور یورپی یونین کے درمیان تعمیری گفتگو بھی جاری ہے۔ اس بات چیت میں ہم نے اس بات پر زور دیا کہ بین الاقوامی بحری ٹرانسپورٹ کو مکمل تحفظ حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ قبل ازیں کہ امریکہ ہمیں دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرتا ہم ناروے کے ذریعے مذاکرات کا حصہ بنے۔ اس موقع پر ہمیں تجویز دی گئی کہ اپنے موقف میں نرمی لائیں لیکن ہم نے قبول نہیں کیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button