مشرق وسطیہفتہ کی اہم خبریں

سعودی عرب، اسرائیل کے چہرے کو میک اپ کرتا ہے، جہاد اسلامی

شیعہ نیوز: فلسطین کی مقاومتی تحریک جہاد اسلامی نے ایک بیان جاری کیا جس میں سعودی عرب اور اسرائیل کے وزراء کی علی الاعلان ملاقات کی مذمت کی گئی۔

جہاد اسلامی نے کہا کہ یہ ملاقات تل ابیب اور ریاض کے مابین تعلقات کی بحالی کے سلسلے میں تھی۔ جو صیہونی حکومت کی حمایت شمار ہوتی ہے وہ بھی اس وقت جب یہ حکومت فلسطینی عوام کی نسل کشی کی مرتکب ہو رہی ہے۔

جہاد اسلامی نے اس بات کی جانب اشارہ کیا کہ ریاض نے اس ملاقات میں ایسے موقع پر جارح رژیم کے چہرے کو خوبصورت دکھانے کی کوشش کی جب ساری دنیا اسرائیل کے جرائم کی وجہ سے اس سے نفرت کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : مسلح افواج کا آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ کے 5 برس مکمل ہونے پر قوم کے نام پیغام

انہوں نے کہا کہ یہ ملاقات اصولی طور پر فلسطینی مقدسات اور عوام کے خلاف ایک جرم ہے کیونکہ یہ ملاقات ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب غزہ میں ماوں اور بچوں کا قتل عام جاری ہے جس کی وجہ سے اس جرم کا حجم دو برابر ہو جاتا ہے۔ واضح رہے کہ سعودی عرب کے وزیر تجارت "ماجد القصبی” نے عالمی تجارت فوم کے اجلاس کے دوران صیہونی وزیر صنعت و اقتصاد "نیر برکات” سے ملاقات کی۔

یہ اجلاس ابو ظبی میں منعقد ہوا تھا۔ اسرائیلی وزیر نے اس ملاقات میں کہا کہ تل ابیب، ریاض کے ساتھ تعلقات بحال کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔ گزشتہ ماہ کے وسط میں اسرائیلی صدر "اسحاق ہرتزوگ” نے تل ابیب اور ریاض کے درمیان تعلقات کی بحالی کو حماس پر فتح قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان بات چیت کا التواء طوفان الاقصیٰ کا ایک ہدف تھا۔ حالانکہ قبل ازیں حماس نے اعلان کیا تھا کہ آپریشن طوفان الاقصیٰ قدس اور مغربی کنارے میں فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی جرائم کا جواب ہے۔

دوسری جانب سعودی وزارت خارجہ نے ریاض اور واشنگٹن کے درمیان مذاکرات میں عرب-اسرائیل امن منصوبے کی وضاحت کی تھی۔ اس موقع پر سعودی وزارت خارجہ نے کہا کہ تل ابیب کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے سلسلے میں ہمارا موقف ٹھوس ہے۔ تاہم ریاض اس وقت اپنے معاملات آگے بڑھائے گا جب 1967ء کی حدود پر آزاد فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں آئے جس کا دارالحکومت مشرقی قدس ہو۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button