فلسطینیوں پر ممنوعہ فاسفورس، اسموک بموں کا حملہ تشویشناک ہے، حاجی حنیف طیب
شیعہ نیوز: نظام مصطفیٰ پارٹی کے چیئرمین سابق وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر حاجی محمد حنیف طیب نے اس بات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل، غزہ میں بے گھر فلسطینیوں کے خیموں پر بین الاقوامی سطح پر ممنوعہ سفید فاسفورس اور اسموک بموں کا حملہ کررہا ہے جس سے سانس لینے میں دشواری، اعضاء کی خرابی، بینائی متاثر ہورہی ہے، غذا، پانی، طبی سہولیات کی کمی کے نتیجے میں بچے، بوڑھے، خواتین سنگین پیچیدگیوں کا شکار ہورہے ہیں، اسرائیلی جارحیت کے 140 دن سے زائد ہوچکے ہیں، اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 30 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ زخمی 70 ہزار سے زائد ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ افسوس کہ اقوام متحدہ، او آئی سی، انسانی حقوق کی تنظیمیں اور عالمی رہنما خاموش تماشائی اور بے حسی کا شکار ہیں۔ حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ غزہ جنگ بندی کے موضوع پر سلامتی کونسل کے اجلاس بلائے گئے تھے لیکن امریکہ نے ویٹو پاور کا استعمال کرکے اسے زیر بحث لانے سے انکار کردیا، برطانیہ نے ووٹ دینے سے گریز کیا ان ظالمانہ رویئے سے باقی ممالک جو جنگ بندی کے حامی تھے ان کی رائے کو تسلیم نہیں کیا گیا۔ حاجی حنیف طیب نے غزہ میں فوری جنگ بندی کے سلسلے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور او آئی سی کا فوری اجلاس بلانے اور ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔