مشرق وسطی

صیہونی رژیم کو جنگی مجرم قرار دیکر سزا دی جائے، حسین امیر عبداللہیان

شیعہ نیوز: اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "حسین امیر عبداللهیان” اس وقت او آئی سی کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں شرکت کے لئے ایک وفد کے ہمراہ جدہ میں ہیں جہاں انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران کی تجویز اور او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کے باہمی تعاون کے پیرائے میں سعودی عرب، ترکیہ اور اردن سمیت بعض دیگر ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ اس اجلاس میں شریک ہیں تا کہ اس نشست میں غزہ کی تازہ ترین صورت حال کا جائزہ لیا جاسکے۔ نیز انسانی محاصرے کے خاتمے، نسل کشی اور غزہ و مغربی کنارے سے فلسطینیوں کی جبری مہاجرت کو روکنے کے طریقوں پر غور کیا جا سکے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ فلسطین کی حمایت کے سلسلے میں اسلامی ممالک کے موقف میں کسی قسم کا اختلاف نہیں ہے۔ اس وقت فلسطینیوں کو اسلامی ممالک کی توجہ کی ضرورت ہے۔ اسلامی ممالک میڈیا پر جاری پروپیگنڈہ کا شکار نہ ہوں اور فلسطین کاز کے لئے موثر و عملی اقدامات انجام دیں۔

حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ ہماری اسلامی ممالک کی حکومتوں اور وزرائے خارجہ سے یہی درخواست ہے کہ جس قدر جلدی ہو سکے غیر قانونی ریاست اسرائیل سے سفارتی تعلقات ختم کریں، ان کی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں اور یہ کام صرف عوامی سطح پر ہی نہیں بلکہ حکومتی لیول پر بھی ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت اسرائیل جو خطرناک اقدام کر رہا ہے وہ یہ ہے کہ فلسطین کی تاریخ اور شناخت کو مقبوضہ سرزمین سے مٹا رہا ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ آج عالم اسلام کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم زبانی باتوں کی بجائے موثر اور عملی اقدامات کا مشاہدہ کریں گے۔ نیز امریکہ و اسرائیل کے مشترکہ جرائم کو روکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی اس وقت انسانی امداد کی صدائیں بلند کر رہا ہے حالانکہ واشنگٹن کا قدم مکمل طور پر ریاکاری ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ اس جنگ میں نہ صرف اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے بلکہ اس جنگ کی تمام منصوبہ بندی بھی وہی کر رہا ہے۔ اس جنگ اور نسل کشی میں جو بھی ملوث ہے اسے جواب دہ ٹہرانا چاہئے۔ صیہونی رژیم پر عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقہ کی مدعیت میں جنگی جرائم کا مقدمہ چلنا چاہئے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button