چین کا غزہ میں جنگ روکنے اور آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ
شیعہ نیوز: چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا ہے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی جنگ کو ’’تہذیب کی توہین‘‘ قرار دیتے ہوئے "فوری جنگ بندی” کے مطالبات کو دہرایا۔
وانگ نے بیجنگ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ یہ انسانیت کے لیے ایک المیہ اور تہذیب کی توہین ہے، کیونکہ آج 21ویں صدی میں اس انسانی تباہی کو روکا نہیں جا سکتا۔
بیجنگ گذشتہ سال اکتوبر میں اسرائیل اور حماس کے درمیان موجودہ جنگ کے آغاز کے بعد سے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر رہا ہے۔ چین تاریخی طور پر مسئلہ فلسطین کا ہمدرد رہا ہے اور اسرائیل فلسطین تنازع میں دو ریاستی حل کا حامی رہا ہے۔ صدر شی جن پنگ نے تنازع کے حل کے لیے ’’بین الاقوامی امن کانفرنس‘‘ کا مطالبہ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں : غزہ: ایئر ڈراپ ’’پروپیگنڈہ ڈسپلے آپریشن‘‘ میں 5 فلسطینی شہید
وانگ نے کہا کہ ایسی کوئی وجہ نہیں ہے جو تنازع کے جاری رہنے کا جواز پیش کر سکے،” وانگ نے مزید کہا، "عالمی برادری کو فوری طور پر کام کرنا چاہیے اور فوری جنگ بندی اور دشمنی کے خاتمے کو اولین ترجیح بنانا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انسانی امداد کو یقینی بنانا ایک فوری اخلاقی ذمہ داری ہے۔
چینی وزیر خارجہ نے اعلان کیا کہ بیجنگ اقوام متحدہ میں فلسطینی ریاست کی مکمل رکنیت کی حمایت کرتا ہے۔
چین کی 14ویں قومی عوامی کانگریس کے دوسرے اجلاس کے موقع پر وانگ یی نے کہا کہ ہم فلسطین کو اقوام متحدہ کا مکمل رکن بننے کی حمایت کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں ہونے والی تباہی نے ایک بار پھر دنیا کو اس حقیقت کی یاد دلا دی ہے کہ اب اس بات کو نظر انداز کرنا ممکن نہیں رہا کہ فلسطینی علاقوں پر طویل عرصے سے قبضہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی عوام کی ایک آزاد ریاست کے قیام کی دیرینہ خواہش کو اب ٹالا نہیں جا سکتا اور فلسطینی عوام کے ساتھ ہونے والی تاریخی ناانصافی کو درست کیے بغیر نسلوں تک نہیں رہہ جا سکتا۔