عالمی عدالت انصاف کا حکم عمل درآمد کی ضمانت کے ساتھ ہونا چاہئے، حماس
شیعہ نیوز: حماس نے عالمی عدالت انصاف کے اس حکم کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہ صیہونی حکومت غزہ میں قحط اور بھکمری کی حالت ختم کرے، کہا ہے کہ اس حکم کو اس پر عمل درآمد کے میکانزم کے ساتھ ہونا چاہئے۔
فلسطین کی شہاب نیوز ایجنسی نے رپورٹ دی ہے کہ حماس نے اعلان کیا ہے کہ عالمی عدالت انصاف کے جمعرات کے اس حکم کوعالمی برداری کی جانب سے عمل درآمد کے میکانزم کے ساتھ ہونا چاہئے کہ غزہ میں انسان دوستانہ امداد پہنچے اور بنیادی سروسز فراہم کی جائيں۔
حماس نے کہاہے کہ عالمی برادری صیہونی حکومت کو عالمی عدالت انصاف کے اس حکم پر عمل درآمد کی پابندی پر مجبور کرے کیونکہ غاصب صیہونی حکومت نے عالمی عدالت کے اس سے پہلے کے حکم کو نظرانداز کرتے ہوئے فلسطینی عوام کی نسل کشی جاری رکھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : غزہ کے بارے میں بعض اسلامی ممالک کا موقف افسوسناک ہے، صدر رئیسی
یاد رہے کہ عالمی عدالت انصاف کے سبھی ججوں نے جمعرات کو متفقہ طور پر صیہونی حکومت حکم دیا ہے کہ فوری طورپر اس بات کے تمام ضروری اور موثر اقدامات انجام دے کہ غزہ کے ساکنین کے لئے فوری طور پرخوراک پہنچائی جاسکے۔
عالمی عدالت انصاف نے اپنے متفقہ فیصلے میں لکھا ہے کہ یہ عدالت دیکھ رہی ہے کہ غزہ میں فلسطینی عوام بھوک کے خطرے سے ہی دوچار نہیں ہیں بلکہ وہاں قحط اور بھمکری عملی طور پر شروع ہوگئی ہے۔
عالمی عدالت انصاف نے یہ تازہ حکم جنوبی افریقا کے دائر کردہ مقدمے کے حوالے سے ہی صادر کیا ہے ۔