پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

ملکی وقومی مفاد کے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر عملدرآمد حکمرانوں کی ذمہ داری ہے، علامہ سبطین سبزواری

انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت گیس پٹرول اور بجلی کی قلت کا شکار ہے، عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں

شیعہ نیوز: شیعہ علماء کونسل کے مرکزی نائب صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے کہا ہے کہ پاک ایران گیس پائپ لائن منصو بہ ملکی مفاد میں ہے۔ اس پر عملدرآمد حکمرانوں کی ذمہ داری ہے۔ غیرت ملی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کو اپنے علاقے میں لائن بچھانے کا کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر آیت اللہ ابراہیم رئیسی کے دورے کو مجموعی طور پر کامیاب قرار دیا، مگر افسوس کا اظہار کیا کہ امریکہ نے پاکستانی حکمرانوں کو یرغمال بنائے رکھا ہے اور ایرانی صدر کے عوامی استقبال کی اجازت نہیں دی گئی جو کہ سابقہ صدور کے دوروں کے مواقع پر روایت رہی ہے۔ پاکستانی حکمرانوں کو خود احتسابی کے عمل سے گزرنا چاہیے اور سوچنا چاہیے کہ امریکہ کی خوشامد کی بجائے وہ پاکستانی عوام کو اس وقت درپیش توانائی کے بحران کے حل کی طرف توجہ دیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت گیس پٹرول اور بجلی کی قلت کا شکار ہے، عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں، جبکہ ان تینوں ذخائر سے مالا مال ایران اپنے برادر اسلامی ملک پاکستان کی مدد کرنا چاہتا ہے، مگر امریکہ اس میں رکاوٹ ڈال رہا ہے۔ انہوں نے کہا ایرانی صدر کے دورے میں کافی عرصے سے زیر التوا ایران گیس پائپ لائن کی تکمیل پر کسی یقینی پیشرفت کا کسی اعلامیہ میں باقاعدہ اظہار نہیں کیا گیا۔ جبکہ دورے کے دوران جو معمولی معاہدے ہوئے ہیں، صدر کے بغیر بھی ہو سکتے تھے اور لگتا ہے کہ یہ کمپنیوں کے درمیان معاہدے ہیں کہ دو ممالک کے درمیان نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی جارحیت کے مقابل نہتے فلسطینیوں نے ثابت کیا ہے کہ جنگیں صرف اسلحے سے نہیں بلکہ حوصلوں سے لڑی جاتی ہیں، مجلس علمائے مکتب اہل بیتؑ پاکستان

کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ سبطین سبزواری نے کہا حکمرانوں کو ہوش کے ناخن لینے چاہیئں اور امریکہ کی چاپلوسی کرنے کی بجائے، عوام کے دکھ درد کا احساس کرنا چاہیے۔ کسان اس وقت بار دانے کو ترس رہے ہیں۔ حکومت نے جو گندم کی امدادی قیمت مقرر کی ہے وہ بھی بہت کم ہے۔ کسان محنت مزدوری کر کے محنت سے اپنی فصل تیار کرتا ہے مگر حکومت اس کو لینے کے لیے تیار نہیں۔ لیکن نمائشی منصوبوں کی طرف وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی بڑی توجہ ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button