اسرائیل کی حمایت میں ریاض ایک عرب اتحاد تشکیل دیگا، انصار الله
شیعہ نیوز: یمن کی مقاومتی تحریک ” انصار الله” کے پولیٹیکل آفس کے سینئر رکن "محمد البخیتی” نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر لکھا کہ جس وقت یمن و شام صیہونی دشمن کے ساتھ حالت جنگ میں ہیں، سعودی عرب امریکی وزیر خارجہ کی موجودگی میں خلیج فارس تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس منعقد کرتا ہے تا کہ اسرائیل کی سلامتی کی حمایت کے لئے ایک عرب اتحاد تشکیل دے سکے۔ انہوں نے کہا کہ جس اتحاد کی دعوت رسول خدا صلی الله علیه و آله و سلم نے دی تھی وہ کامیاب ہو گا جب کہ وہ اتحاد جس سے امت اسلامی کو خبردار کیا گیا تھا، جسے شیطان کے سینگ قرار دیا گیا وہ اتحاد یقیناََ شکست کھائے گا۔ قبل ازیں سعودی وزیر خارجہ "فیصل بن فرحان” نے کہا کہ اب ہم امریکہ کے ساتھ دوطرفہ معاہدے کے آخری مراحل میں ہیں۔
فیصل بن فرحان نے کہا کہ فلسطین کے محاذ پر ہمیں اسی جدوجہد اور راستہ انتخاب کرنا چاہئے کہ جس کا اختتام آزاد فلسطینی ریاست پر ہوتا ہو۔ یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آ رہے ہیں جب حالیہ سوموار کو ریاض میں امریکی وزیر خارجہ "انٹونی بلنکن” نے کہا کہ امریکہ و سعودی عرب نے ایک ماہ کے دوران ریاض اور تل ابیب کے مابین تعلقات کی بحالی کے لئے اقدامات انجام دئیے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے حوالے سے سعودی عرب اور امریکہ کی دو طرفہ کارروائی آخری مراحل میں ہے۔ میڈیا میں ایک جانب صیہونی رژیم اور سعودی عرب کے مابین تعلقات کی بحالی کی خبریں چل رہی ہیں تاہم سعودیوں کا کہنا ہے کہ آزاد فلسطینی ریاست کا قیام اسرائیل سے تعلقات کی بحالی کی شرط ہے۔