غزہ کی پٹی کے شمال و جنوب میں شدید لڑائی جاری
شیعہ نیوز: فلسطینی مزاحمتی فورسز کے ایک فیلڈ کمانڈر نے آج صبح عرب چینل المیادین کو بتایا ہے کہ مزاحمتی فورسز اور غاصب اسرائیلی فوج کے درمیان جنوب مغرب میں واقع زیتون نامی فلسطینی محلے میں شدید جھڑپیں شروع ہو چکی ہیں۔ فلسطینی مزاحمتی کمانڈر کے مطابق کہ جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا، یہ جھڑپیں البدر مسجد اور ایجنسی کلینک کے ارد گرد جاری ہیں۔ فلسطینی مزاحمتی کمانڈر کا کہنا تھا کہ مزاحمتی فورسز گذشتہ روز سے لے کر اب تک غاصب اسرائیلی فوج کی متعدد گاڑیوں کو تباہ کرنے اور 60 ایم ایم مارٹر گولوں کے ذریعے دسیوں غاصب اسرائیلی فوجیوں کو نشانہ بنانے میں کامیاب ہوئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اس مرتبہ حملہ آور صیہونی فوجیوں کی تعداد تقریباً 2 ماہ قبل زیتون نامی فلسطینی محلے میں گھسنے کی کوشش کرنے والے غاصب صیہونی فوجیوں کی تعداد سے دوگنا ہے کہ جنہیں درجنوں ٹینک، فوجی بردار بکتر بند گاڑیوں اور بلڈوزروں کی مدد بھی حاصل ہے۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غاصب اسرائیلی افواج مزاحمتی فورسز پر حملوں کے لئے اپنے ہیلی کاپٹروں، ڈرون طیاروں اور لڑاکا جہازوں کا استعمال بھی کر رہی ہیں۔ ادھر حماس کے عسکری ونگ کتائب القسام نے بھی اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی کے جنوب میں موجود اسرائیلی فورسز کے ساتھ شدید جھڑپیں جاری ہیں جبکہ رفح کے مشرق میں واقع الدعوہ مسجد کے قریب ایک مشترکہ مزاحمتی کارروائی میں، ایک ایسی عمارت کہ جہاں دسیوں غاصب اسرائیلی فوجی تعینات تھے، کو اس عمارت کے قریب واقع اسرائیلی بکتر بند گاڑی (بی این پی آرمر) اور دسیوں صیہونی پیدل فورسز پر مشتمل ایک دوسرے گروپ سمیت تباہ کر دیا گیا ہے۔
حماس کی ملٹری برانچ نے اپنے ایک دوسرے بیان میں یہ اعلان بھی کیا ہے کہ اس نے رفح کے مشرق میں واقع سعد صایل نامی فوجی ہیڈ کوارٹر کے علاقے میں گھات لگا کر کی جانے والی مزاحمتی کارروائی میں غاصب اسرائیلی فوجیوں کے ایک گروپ کو، پہلے سے تیار کردہ بارودی سرنگوں کے میدان میں لا پھنسایا جس سے دسیوں اسرائیلی فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔ القسام بریگیڈ کا کہنا ہے کہ اس نے اسی ملٹری بیس کے ارد گرد 2 اسرائیلی میرکاوا ٹینکوں کو بھی اپنے یسین 105 نامی راکٹوں کا نشانہ بناتے ہوئے تباہ کر دیا ہے۔