کراچی، خانہ فرہنگ ایران میں آیت اللہ ابراہیم رئیسی و رفقاء کی شہادت پر تعزیتی اجتماع کا انعقاد
شیعہ نیوز: شہر قائد میں خانہ فرہنگ جمہوری اسلامی ایران کے زیر اہتمام ایرانی ایران صدر آیت اللہ ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی، تبریز کے امام جمعہ آیت اللہ محمد علی آل ھاشم، وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان اور دیگر رفقاء کی ہیلی کاپٹر حادثے میں المناک شہادت پر تعزیتی اجتماع کا اہتمام کیا گیا۔ تعزیتی اجتماع میں جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی رہنما ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی اور بزرگ شعیہ عالم علامہ سید رضی جعفر نقوی نے خطاب کیا۔ اس موقع پر کثیر تعداد میں شیعہ سنی علمائے کرام، سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کرتے ہوئے آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی و انکے شہید رفقاء کو خراج عقیدت پیش کیا۔ تعزیتی اجتماع کے دوران آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی اور ان کے رفقاء کی شہادت پر رہبر معظم حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای کے خصوصی پیغام کا اردو ترجمہ بھی سنایا گیا۔ اجتماع میں نظامت کے فرائض پروفیسر ڈاکٹر جواد ہاشمی نے انجام دیئے۔ جماعت اسلامی پاکستان کے رہنما ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے کہا کہ آیت اللہ ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی و رفقاء کی شہادت پر پورا عالم اسلام حالت غم میں ہے، کیونکہ عالم اسلام کے لیڈر ایران کے صدر کی رفقاء سمیت شہادت بہت بڑا سانحہ ہے۔
ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے کہا کہ دورہ پاکستان کے موقع پر کراچی میں آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے بلاخوف و خطر دوٹوک گفتگو کی، اس میں باطل کو للکارنے کی جرأت تھی، آیت اللہ رئیسی نے اسرائیل کو بتایا کہ امت مسلمہ مردہ نہیں بلکہ زندہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس امت کی امید کی تمام نگاہیں آج بھی ایران کی طرف ہیں، وہ جو بہت بڑے بڑے صلاح الدین ایوبی بنا کرتے تھے، لیکن طوفان الاقصیٰ کے طوفان میں وہ سارے میڈیا اسٹنٹ بہے گئے ہیں اور مردان حر واضح ہو کر سامنے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم پوری طرح ملت اسلامیہ ایران کے غم میں شریک ہیں، امام خامنہ ای کی طرف سے ملنے والا یہ پیغام کہ یہ نظام جبر و باطل کیخلاف افراد کے اوپر منحصر نہیں ہے، یہ جاری رہے گا، آج بھی اگر دل کو کوئی تقویت ہوتی ہے، تو وہ اس بات سے ہوتی ہے کہ جس طرح امام خمینیؒ نے امت کو یکجا کیا، اسی طرح آج امام خامنہ ای کی قیادت میں یہ امت آگے بھی بڑھے گی، باطل کو چیلنج بھی کریگی۔
رہنما جماعت اسلامی نے کہا کہ ان شاء اللہ ہم سب ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کے اس خواب کو پورا ہوتا دیکھیں گے کہ اقصیٰ آزاد ہوگا، فلسطین آزاد ہوگا اور صہیونیت اسرائیل کے ساتھ نابود ہو کر رہے گی۔ ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے کہا کہ 1979ء سے عالم اسلام کی حقیقی قیادت ایران ہی کر رہا ہے، مسئلہ فلسطین سمیت عالم اسلام کے تمام مسائل پر اگر کوئی توانا صدا سنائی دیتی ہے تو وہ ایران کی طرف سے سنائی دیتی ہے، باطل کی آنکھوں میں آنکھ ڈال کر اگر بات کی ہے، امت کی رہنمائی و قیادت کی ہے، تو وہ درحقیقت ایران نے قیادت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی بربریت کے خلاف اگر کسی نے امت کی قیادت اور رہنمائی کی تو ایران نے کی۔ انہوں نے کہا کہ 7 اکتوبر کے بعد غزہ میں جو کچھ ہوا، اس کے خلاف صرف ایران ہی کھڑا ہوا۔
علامہ رضی جعفر نقوی نے کہا کہ آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی مکتب حضرت امام خمینیؒ کے عظیم المرتبت شاگرد اور قوم کے عظیم استاد تھے، اس حیثیت سے تمام زندگی انکے اقدام انقلابی تھے، وہ مرد دانا اور مجاہد توانا تھے۔ انہوں نے کہا کہ دورہ پاکستان کے دوران آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کی تقاریر مجاہدانہ تھیں، جیسے کوئی مجاہد محاذ جنگ پر کھڑا تقریر کر رہا ہو، کیونکہ انکی روح کے اندر رہبر کبیر انقلاب اسلامی حضرت امام خمینیؒ کی تعلیمات راسخ تھیں۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف سب سے توانا آواز جمہوری اسلامی ایران کی ہے۔ تعزیتی اجتماع کے دوران شرکاء نے خانہ فرہنگ میں رکھی تعزیتی کتاب میں دلسوز سانحہ پر اپنے تاثرات بھی درج کئے۔