
سندھ اسمبلی کا اجلاس، ڈاکٹر ابراہیم رئیسی اور انکے رفقا کی شہادت پر تعزیتی اجلاس بن گیا
شیعہ نیوز: سندھ اسمبلی نے جمعرات کو اپنی کارروائی کے دوران اپنا معمول کا ایجنڈا معطل کرکے ایرانی صدر ڈاکٹر ابراہم رئیسی اور ان کے رفقا کی شہادت پر ایک تعزیتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔ اس قرارداد میں سوگوار خاندانوں، ایرانی حکومت اور وہاں کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ دکھ کی اس گھڑی میں پاکستان کے عوام اور حکومت اپنے ایرانی بھائیوں کے غم میں برابر کی شریک ہیں۔ قرداد وزیر داخلہ و پارلیمانی امور وزیر ضیاالحسن لنجار نے پیش کی تھی۔ سندھ اسمبلی کا اجلاس پیر کو اسپیکر اویس قادر شاہ کی صدارت میں سوا گھنٹے سے زائد کی تاخیر سے شروع ہوا۔ کارروائی کے آغاز میں وزیر پارلیمانی امور ضیا الحسن لنجار نے اسپیکر سے درخواست کی کہ ایرانی صدر کے انتقال کے سبب آج کی کاروائی ملتوی کی جائے اور وہ ایوان میں ایک تعزیتی قرارداد پیش کرنا چاہتے ہیں اسپیکر نے انہیں قرارداد پیش کرنے کی اجازت دیدی۔
قرارداد میں کہا گیا کہ ایرانی صدر اور وزیر خارجہ کے انتقال پر یہ ایوان گہرے دکھ کا اظہار کرتا ہے، دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ اسلامی اور ثقافتی تعلقات ہیں، ایران پہلا ملک تھا جس نے پاکستان کو عالمی سطح پر تسلیم کیا۔ قرارداد میں کہا گیا کہ ایوان ایران کے عوام اور مرحومین کے اہل خانہ سے مکمل اظہار یکجہتی کرتا ہے اور ان کے دکھ میں ہم برابر کے شریک ہیں۔ قرارداد پر حکومت اور اپوزیشن دونوں جانب کے ارکان نے اظہار خیا ل کیا۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ یہ واقعہ پورے عالم اسلام کے لیے بہت اافسوس ناک تھا، اس سانحے پر حکومت سندھ، سندھ کے لوگ یقین دلاتے ہیں اس مشکل گھڑی میں ہم ایرانی عوام کے ساتھ ہیں۔ وزیر اعلی نے کہا کہ گزشتہ ماہ ایرانی صدر پاکستان آئے تھے کراچی بھی تشریف لائے، ہمارے لئے بڑی خوشی کی بات تھی کہ بہت سالوں بعد کسی ملک کا صدر کراچی آیا تھا، میرے لیے بھی یہ اعزاز کی بات تھی کہ ایرانی صدر وزیر اعلی ہاوس آئے، ہم نے ایرانی صدر کے کراچی آنے پر عام تعطیل کا اعلان کر دیا تھا کیونکہ انکے کراچی آنے سے ایک دن پہلے ہمیں ایرانی انٹیلی جنس کے ذریعے اطلاع ملی تھی ان پر حملے کا خطرہ تھا۔
سید مراد علی شاہ نے کراچی میں ایرانی صدر کے قیام کے لمحات کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اپنی بے پناہ مصروفیات کے باعث کافی تھک گئے تھے لیکن یہ ان کی محبت تھی کہ وہ نہ صرف چیف منسٹر ہاؤس کے استقبالیہ میں شریک ہوئے اور کافی دیر تقریب میں موجود رہے۔ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ میری خوش نصیبی ہے کہ میں نے شہید ایرانی صدر کا چیف منسٹر ہاؤس میں استقبال کیا۔ انہوں نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے بھی ملاقات کی۔ وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ایرانی صدر کی شہادت پر پورا پاکستان غمزدہ ہے اور ہم اپنے ایرانی بھائیوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب صدر ایران پاکستان آئے تھے تو صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم سے ملاقاتیں ہوئیں، ایرانی صدرصوبہ سندھ میں بھی آئے اور انہوں نے وزیر اعلی ہاوس میں خطاب کیا۔ وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے کہا کہ پاکستان کے ایران سے بہت دیرینہ تعلقات ہیں، دونوں ممالک نے پاک ایران گیس پائب لائن منصوبہ بھی شروع کیا، ایرانی صدر کے حالیہ دورے میں کافی معاہدوں پر بھی دستخط ہوئے۔
وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار نے کہا کہ سندھ کے عوام ایران سے بہت محبت کا جذبہ رکھتے ہیں، ایران اور پاکستان کے تاریخی، سفارتی اور مذہبی تعلقات ہیں، ہماری ایرانی صدر کے ساتھ بہت اچھی یادیں رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی صدر کی شخصیت ہمارے لیے رول ماڈل ہے، ان حالات میں پاکستان کے عوام سندھ حکومت ایرانی حکومت اور انکی عوام کے ساتھ ہیں، ان کی وفات سے پوری مسلم امت کا نقصان ہوا ہے۔ صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ اس افسوسناک سانحے پر پورا عالم اسلام سوگوار ہے، شہید جب یہاں آئے تھے تو ملاقات ہوئی تھی، ہم سب شہیدوں کے درجات کی بلندی کے لیے دعاگو ہیں۔ ناصر شاہ نے کہا کہ ایرانی صدر کی پاکستانی عوام کے لیے محبت عیاں تھی، ہم سب آج دکھ کی گھڑی میں ایرانی عوام کے ساتھ ہیں، اللہ تعالی انکے درجات بلند فرمائے اور آئمہ معصومینؑ کی چھاؤں میں رکھے۔
اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی بھی نے کہا کہ کل مسلم امہ کے ساتھ اندوہناک واقعہ پیش آیا ہے، ہم دکھ کی اس گھڑی میں ایرانی عوام کے ساتھ ہیں، اللہ پاک صدر ابراہیم رئیسی کے اہلخانہ اور عوام کو صبر عطا کرے، پاکستان اپنے عظیم دوست ملک کے صدر سے محروم ہوگیا۔ قائد حزب اختلاف نے کہا کہ خطے میں ایرانی صدر کا امن و امان کے حوالے سے کردار کو سنہری حرفوں میں لکھا جائیگا، ایران اور پاکستان کے ہمیشہ بہترین تعلقات رہے ہیں، ایرانی صدر کا شہید ہو جانا سب کے لئے انتہائی دکھ کا باعث ہے۔ پیپلز پارٹی کے رکن فخر زمان نے کہا کہ ایرانی صدر سمیت آٹھ افراد کی شہادت پر افسوس ہے، ایرانی صدر نے ہمیشہ پاکستان کے لوگوں کے قریب ہونے کی خواہش کی، ایرانی صدر نے حال ہی میں پاکستان کا بھی دورہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ صدر رئیسی کے چلے جانے کے بعد بھی ایران اور پاکستان کے تعلقات اسی طرح قائم رہیں گے۔ ایم کیو ایم کے نجم مرزا نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کی قیادت ارکان اسمبلی کراچی کی عوام کی طرف سے اظہار تعزیت کرتے ہیں، امید کرتے ہیں جلد ایرانی قوم صدمے سے نکل آئیں گے۔
جماعت اسلامی کے رکن محمد فاروق نے کہا کہ ایرانی صدر کی شہادت پر افسوس کا اظہار کرتا ہوں۔ان کی وفات سے امت مسلمہ اپنے اچھے لیڈر سے محروم ہو گئی۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی صدر کا فلسطین اور غزہ کے حوالے سے کردار قابل تعریف ہے۔ پی پی کے امداد پتافی نے کہا کہ ایرانی صدر کی شہادت سے پوری مسلم امہ میں دکھ کی لہر آئی ہوئی ہے، ایران نے ہمیشہ مسلم ممالک کے حق میں آواز بلند کی۔ ایرانی صدر پاکستان آئے کراچی میں مزار قائد آئے اور پھر کشمیریوں کے ساتھ حمایت کی۔ انہوں نے یاد لایا کہ شہید بھٹو نے ایران کے ساتھ قریبی تعلقات کی بنیاد رکھی تھی، بلاول بھٹو زرداری کے بھی ایران سے قریبی تعلقات ہیں اور وہ قائم رہیں گے۔ ایم کیو ایم کے محمد راشد نے کہا کہ صدر رئیسی کی وفات پاکستان اور ایران دونوں کے لئے یکساں طور پر دکھ کا باعث ہے، پاکستان اپنے ایک دیرینہ دوست سے محروم ہوگیا ہے، اس قسم کے حادثے کی تحقیقات کی جائیں کہ تین ہیلی کاپٹرز میں سے صرف ایرانی صدر کا ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار کیوں ہوا؟۔ قرارداد کی متفقہ طور پر منظوری کے بعد اسپیکر نے سندھ اسمبلی کا اجلاس ملتوی کردیا۔