رہبر معظم کا خطاب حالات حاضرہ پر جامع تبصرہ اور بصیرت افروز نکات پر مشتمل تھالامہ افتخار نقوی
شیعہ نیوز:ایران سمیت دنیا بھر میں امام خمینی رح کی برسی منائی گئی۔ اس سلسلے میں مرکزی تقریب تہران میں امام خمینی رح کے مزار میں منعقد ہوئی جس میں ملکی و غیر ملکی اہم شخصیات نے شرکت کی۔ برسی کی تقریب سے رہبر معظم آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے خطاب کیا۔
اس موقع پر پاکستان سے آنے والے مہمان امام خمینی ٹرسٹ کے سربراہ علامہ سید افتخار نقوی نے غیر ملکی نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رہبر معظم نے اپنے خطاب میں ایران اور عالمی حالات پر جامع اور بصیرت افروز تبصرہ کیا۔
علامہ افتخار نقوی نے کہا کہ رہبر معظم نے فلسطین میں صہیونی حکومت کی شکست کے بارے میں کہا کہ امام خمینی رح کی پیشنگوئی سچ ثابت ہورہی ہے۔ امام خمینی نے فرمایا تھا کہ اسرائیل کا وجود مٹ جانا چاہئے۔ فلسطینی عوام پر ہونے والا ظلم فراموش نہیں ہوگا۔ صہیونی رہنما اس زعم میں مبتلا تھے کہ اسرائیل ایک مضبوط ریاست بن جائے گی لیکن طوفان الاقصی نے صہیونی حکومت کی پوزیشن اس قدر کمزور کردی ہے کہ اسرائیل کے اندر سے مبصرین اس کے ٹوٹنے کی پیشنگوئی کررہے ہیں۔ دنیا بھر میں فلسطینیوں کی حمایت میں اضافہ ہورہا ہے۔ طوفان الاقصی نے مسئلہ فلسطین کو زندہ کرنے کے ساتھ صیہونیوں کی سازشوں پر پانی پھیر دیا۔ صہیونی عناصر خطے کے ممالک کے ساتھ تعلقات قائم کرکے اسرائیل کی تقویت کے منصوبے بنارہے تھے لیکن سات اکتوبر کے بعد ان کے خواب چکناچور ہوگئے۔
پاکستانی نامور عالم کا کہنا تھا کہ رہبر معظم نے اپنے خطاب میں شہید صدر رئیسی کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور فرمایا کہ ہم نے ابتدا سے ہی شہادتیں پیش کی ہیں۔ ان شہادتوں نے ہی انقلاب اسلامی کی بنیادوں کو مضبوط کیا ہے۔ ایرانی قوم مصیبت کی اس گھڑی میں مایوس ہونے کے بجائے اس پر صبر کرے گی اور اس کو فرصت میں بدل دے گی۔
رہبر رہبر معظم نے شہید آیت اللہ رئیسی اور ان کے ساتھیوں کو شہید راہ خدمت قرار دیا۔ ایران عوام نے بھی اس موقع پر افراتفری کا شکار ہونے کے بجائے صبر اور تحمل سے کام لیا اور قم، تہران، مشہد اور دیگر شہروں میں بڑی تعداد میں تشییع جنازہ میں شرکت کر کے شہداء کے ساتھ اپنی عقیدت اور محبت کا ثبوت دیا۔
علامہ افتخار نقوی نے کہا کہ رہبر معظم نے اپنے خطاب میں صدارتی امیدواروں کو نصیحت کی کہ ذاتی معاملات میں پڑنے کے بجائے اسلام اور عوام کی خدمت کے جذبے کے تحت اپنا منشور پیش کریں۔ تعمیری انداز میں انتخابی مہم چلائیں اور صدارت کے اہم عہدے پر فائز ہونے کے لئے اپنے اندر شہید صدر رئیسی جیسی صفات پیدا کریں۔ رہبر معظم نے عوام کو نصیحت کی کہ میدان میں رہتے ہوئے بڑی تعداد میں انتخابات میں حصہ لیں۔