اہم پاکستانی خبریں
مولانا فضل الرحمان سے اسمبلیوں کی تحلیل پر کوئی بات نہیں ہوئی، بیرسٹر گوہر
شیعہ نیوز: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے خیبر پختونخوا اسمبلی تحلیل کرنے یا ممکنہ استعفوں سے متعلق بات چیت کے دعوے کو مسترد کر دیا ہے۔ نجی ٹی وی چینل کو دیے گئے بیان میں بیرسٹر گوہر نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی نے ان معاملات پر مولانا فضل الرحمان سے کوئی مشاورت نہیں کی۔ بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ ہم نے مولانا فضل الرحمان کے ساتھ خیبر پختونخوا اسمبلی کی تحلیل یا پارلیمنٹ سے استعفوں سے متعلق کسی فیصلے کے بارے میں کوئی بات چیت نہیں کی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ یہ وضاحت مولانا فضل الرحمٰن کے اس بیان کے جواب میں سامنے آئی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ اگر نئے انتخابات کرائے جاتے ہیں تو پی ٹی آئی خیبر پختونخوا اسمبلی تحلیل کرنے کے لیے تیار ہے۔ یاد رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے یہ بھی کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سمیت سیاستدانوں پر مقدمات نہیں بننے چاہیں، الیکشن سے پہلے کہا تھا کہ عمران خان کے ساتھ مقابلہ میدان میں ہے۔ انھوں نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ مثبت پیشرفت آگے بڑھ سکتی ہے، پی ٹی آئی اور جے یو آئی کے تعلقات ماضی میں تلخ رہے ہیں اور پہلے یہ معاملات نارمل ہونا لازمی ہیں۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جے یو آئی نے پی ٹی آئی سے مذاکرات کے لیے کمیٹی بنا دی ہے۔ دوسری جانب پی ٹی ائی کے رہنما اسد قیصر کا ایکس پر ایک پوسٹ میں کہنا ہے کہ ’تحریک تحفظ آئین پاکستان مخصوص نشستوں کے حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ آئین و قانون کی فتح سمجھتی ہے، آئین و قانون کی بالادستی اور جمہوریت کی بحالی کیلئے عدلیہ کی کوششوں کو سراہتے ہیں،۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’ملک میں فوری نئے انتخابات کا مطالبہ بھی کرتے ہیں، عوام کی غیر منتخب اور غیر نمائندہ فارم 47 کی حکومت فوری مستعفی ہو اور ملک میں جلد از جلد نئے عام انتخابات کروائے جائیں۔