پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

پاراچنار کے شیعہ مسلمان پاکستان کی دفاعی فرنٹ لائن ہیں

،
یشیعہ نیوز:امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کراچی ڈویژن کی جانب سے پارا چنار میں ریاستی سرپرستی میں تکفیری دہشتگردوں کے ہاتھوں گزشتہ 5 روز سے جاری مزائل حملوں اور فائرنگ کے نتیجے میں درجنوں بے گناہ شعیہ مسلمانوں کے بہیمانہ قتل عام کے خلاف ہنگامی پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، عزا خانہ زہراءؑ، سولجر بازار میں منعقدہ ہنگامی پریس کانفرنس میں آئی ایس او پاکستان کے مرکزی صدر حسن عارف، شیعہ علماء کونسل کے مرکزی ایڈیشنل جنرل سیکریٹری مولانا ناظر عباس تقوی، ایم ڈبلیو ایم کراچی کے صدر مولانا صادق جعفری، ہیت آئمہ مساجد و علماء امامیہ پاکستان کے مرکزی جنرل سیکٹری مولانا اصغر حسین شہیدی، مولانا صادق رضا تقوی، ذاکرین امامیہ پاکستان کے مرکزی صدر علامہ نثار احمد قلندری، آئی ایس او پاکستان کے رکن مرکزی نظارت مولانا ڈاکٹر عقیل موسیٰ، جعفریہ الائنس کے جنرل سیکریٹری شبر رضا زیدی ایڈووکیٹ، ڈویژنل صدر آئی ایس او کراچی ظفر حیدر و دیگر رہنماء موجود تھے۔

مرکزی صدر آئی ایس او حسن عارف نے کہا کہ پاراچنار کے عوام ایک زمانے سے مشکلات کا شکار ہے، ان کے مسائل کو فی الفور حل کیا جائے، ان کی سیکیورٹی کی ذمہ داری حکومت وقت و ریاستی اداروں کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاراچنار گزشتہ 5 روز سے جنگی علاقے کا منظر پیش کر رہا ہے، پاراچنار کے محب وطن شیعہ مسلمان پاکستان کی دفاعی فرنٹ لائن ہیں، ان پر لشکر کشی پاکستان پر لشکر کشی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شیعہ مسلمانوں کیخلاف دوبارہ جنگ کیصورت میں ملک گیر احتجاجی دھرنے دیئے جائیں گے۔ مولانا ناظر عباس تقوی نے کہا کہ ہم اپنے بچوں کو اس لئے پیدا نہیں کرتے کہ وہ تکفیری دشمن کے منہ کا نوالہ نہ بن جائیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ناصرف پاراچنار کے محب وطن شیعہ مسلمانوں کو تحفظ دینے میں ناکام ہے، بلکہ تمام دیگر سہولیات دینے سے بھی قاصر ہے۔ انہوں نے کہا کہ تفتان اور رمدان بارڈر میں پھنسے زائرین کو فی الفور بحفاظت کراچی لایا جائے۔

مولانا صادق جعفری نے کہا کہ ملک دشمن تکفیری دہشتگرد گروہ سرحدی باڑ کو اکھاڑ کر پاکستان کی سرزمین پر داخل ہو چکے ہیں، مگر افسوس حکومتِ وقت اور ریاستی ادارے اب تک ان کے خلاف کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کر سکے اور مجرمانہ خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ مولانا صادق رضا تقوی نے کہا کہ مسئلہ پاراچنار کو قانونی طور سے حل ہونا ضروری ہے اور تمام دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کی جائے اور ان کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔ علامہ نثار احمد قلندری نے کہا کہ پاراچنار میں جنگ بندی خوش آئند ہے، یہ جنگ بندی عارضی نہ ہو، بلکہ مکمل جنگ بندی کیلئے حکومت کو فوری ٹھوس اقدامات کرنے چاہیئے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button