پاکستانی شیعہ خبریں

شہید قائد کے افکار و کردار ہمارے لئے راہنماء ہیں، ایم ڈبلیو ایم بلوچستان

شیعہ نیوز: مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی نائب صدر علامہ علی حسنین حسینی نے کہا ہے کہ شہید علامہ عارف حسین الحسینی وطن عزیز پاکستان میں اتحاد امت کے علمبردار تھے۔ جو شیعہ سنی اتحاد کو فروغ دیتے تھے۔ وہ مظلوموں کے حقوق کی خاطر آواز بلند کرنے والے عالم دین تھے۔ ان کی روش سے خوفزدہ ہوکر استکباری قوتوں نے انہیں شہید کروایا۔ عارف حسین الحسینی کے افکار کی پیروی کرتے ہوئے استکباری قوتوں کو شیکست دی جا سکتی ہے۔ شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کی برسی کی مناسبت پر اپنے بیان میں علامہ علی حسنین حسینی نے کہا علامہ عارف حسینی غریبوں و محروموں کا درد رکھنے والے رہنماء تھے۔ جن کی بے لوث قیادت میں پوری قوم متحد ہو رہی تھی۔ انہوں نے پاکستان میں امن و امان اور اتحاد و اتفاق کے فروغ کے لئے شب و روز تگ و دو کی۔ عارف حسینی ملک میں اتحاد بین المسلمین کو فروغ دے کر مسلمانوں کو مضبوط کرنا چاہتے تھے۔ علامہ علی حسنین نے کہا کہ آج پاکستان میں بیشتر افراد بیرونی مداخلت کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں، لیکن انہیں اس بات کا علم نہیں کہ پاکستان میں بیرونی مداخلت کے خلاف بہت پہلے علامہ عارف حسینی نے آواز بلند کی تھی۔ وہ پاکستان کی خود مختاری اور اس ملک کو حقیقی معنوں میں آزاد بنانے کے خواہاں تھے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ استکباری قوتوں کے ناپاک عزائم کی تکمیل کے راستے میں ایک بہت بڑی رکاؤٹ تھے۔

ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی نائب صدر علامہ علی حسنین نے کہا کہ شہید قائد علامہ عارف حسینی کے افکار و کردار آج بھی ہمارے لئے راہنماء ہیں۔ ظالم کو مسترد کرنا اور استکباری قوتوں کے عزائم کے خلاف آواز بلند کرنا ہر دور میں ہمارا شیوہ رہا ہے۔ ان کی اسی روش کی خاطر استکباری قوتیں ان سے خوفزہ ہو گئی تھیں، اور انہیں شہید کرنے کی سازش کی گئی۔ پانچ اگست 1988 کو قائد علامہ عارف حسینی کو شہید کرکے پاکستان کو اتحاد و اتفاق کے حامی عالم دین سے محروم کر دیا گیا۔ علامہ علی حسنین نے کہا کہ علامہ عارف حسینی ہمارے دلوں میں آج بھی زندہ ہیں۔ ان کی فکر ایک تحریک کی شکل اختیار کر گئی ہے۔ جو ملک میں تکفیریت کا راستہ روکنے میں کوشش کر رہی ہے۔ ہم قائد علامہ عارف حسینی کے افکار کو آگے بڑھاتے ہوئے اتحاد بین المسلمین کے فروغ کے لئے کوشاں ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ پاکستان میں امن و امان قائم ہو اور تمام مسالک کے لوگ امن و بھائی چارگی سے زندگی بسر کر سکیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button