اسماعیل ھنیہ کی شہادت نے مزاحمت کو نیا جذبہ، عزم اور طاقت عطا کی، خلیل الحیہ
شیعہ نیوز: غزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت’حماس‘ کے نائب سربراہ خلیل الحیہ نے کہا ہے کہ ان کی جماعت کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کی شہادت نے فلسطینی عوام اور ان کی مزاحمت کو ایک نیا جذبہ، نیا عزم اور نئی طاقت بخشی ہے۔
لیل الحیہ نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں شہید ہنیہ کےحوالے سے منعقدہ تعزیتی مجلس سے خطاب میں کہا کہ مجاھد رہنما اسماعیل ھنیہ کی شہادت نے قوم کو پھر سے زندہ کر دیا، بالکل اسی طرح جیسے سات اکتوبر کو طوفان الاقصیٰ نے غاصب دشمن کے جرائم اور فلسطین کی آزادی کے لیے قوم کے عزم اور جدوجہد کو زندہ کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ ہم سے رخصت ہو گئے ہیں؛ لیکن تحریک حماس اپنے شعبہ جات کے ذریعے چلائی جاتی ہے لہٰذا قائد کی شہادت سے کوئی خلا پیدا نہیں ہوا۔
ہم ایک متحد قیادت ہیں۔ ہم اپنی میٹنگز کرتے ہیں اور اپنے کام کو پوری ذمہ داری اور محبت سے چلاتے ہیں۔ صرف چند دنوں میں نئے قائد کے چناؤ سے متعلق ہم اپنی مشاورت مکمل کر لیں گے۔
یہ بھی پڑھیں : یورپی ملکوں میں اسرائیل کے بائیکاٹ کے مطالبوں میں آئی تیزی
انہوں نے کہا کہ "شہید ابو العبد جسمانی طور پ ہمارے درمیان نہیں رہے مگر وہ ہمارے دلوں میں آنسو انقلاب اور عزم میں بدل گئے ہیں۔ انسان کی آنکھیں روتی ہیں مگر ہمارے دل زندہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ "شہید ہنیہ ہمارے عوام اور ہماری قوم کے اصولوں کے وفادار تھے۔ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کے سپاہی تھے اور انہوں نے سپاہی ہونے کا حق ادا کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ "وہ فلسطینی عوام کے وزیراعظم تھے۔ وہ مزاحمت کے قائد تھے۔
حماس رہنما نے کہا کہ شہید اسماعیل ھنیہ کے لیے دعا میں پوری قوم کا اتحاد اسماعیل ھنیہ کے انتخاب کو قبول کرنے کا ثبوت ہے، جو ہمارے جائز حقوق کے حصول کی طرف بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے اس حقیقت کی طرف توجہ مبذول کرائی کہ حماس اور فلسطینی مزاحمتی دھڑے اپنے بھائی کمانڈر اسماعیل کی شہادت پر سوگ منانے والوں کے استقبال کے لیے یک جان ہیں۔
انہوں نے شہید کمانڈر اسماعیل ہنیہ کے جنازے کے لیے "عظیم انتظامات” پر قطر اور اس کے عوام کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ "تعزیت قطر، قوم اور اسماعیل ہنیہ کی شخصیت کے لیے مناسب تھی”۔
انہوں نے دھڑوں کے قائدین اور قومی فورسز کا شکریہ ادا کیا جو ہر جگہ سے برادر اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر ہمارے ساتھ تعزیت میں شریک ہوئے۔ یہ ہمارا راستہ ہے اور آپ کا راستہ، آزادی کی طرف ہم سب کا ایک ہی راستہ اور ایک ہی منزل ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ اسلامی اور عرب اقوام اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر تعزیت کے لیے متحد ہے۔ تمام لوگ یہ محسوس کرتے ہیں کہ ہم نے اس قوم میں کوئی قیمتی چیز کھو دی ہے۔
خلیل الحیہ کا کہنا تھا کہ "بھائیو اسماعیل ہانیہ ہمارے عوام کے اصولوں اور اپنی قوم کے نصب العین کے راستے پر شہید ہوئے۔ ہم آپ سے کہتے ہیں ہم اسماعیل ھنیہ کے خون سے غداری نہیں کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ "ہم انشاء اللہ فلسطین کی آزادی تک جدوجہد، جہاد اور مزاحمت کے راستے پر گامزن رہیں گے۔ ہمارا ارادہ مضبوط اور پختہ ہے۔ یہ ایک لیڈر کی شہادت سے نہیں ٹوٹے گا، ہم انشاء اللہ ہم اپنا مشن اور جدو جہد جاری رکھیں گے”۔