علماء کے لئے ادراکِ ضرورتِ زمان بہت اہم ہے، علامہ ذکی باقری
شیعہ نیوز: جامعۃ الزہراء اسکردو بلتستان میں عالم اسلام کے نامور مبلغ و خطیب علامہ سید ذکی باقری اور علمائے کرام کے اعزاز میں مرکزی امام جمعہ علامہ شیخ محمد حسن جعفری کی میزبانی میں عشائیہ دیا گیا۔ عشائیہ کے اختتام پر اپنے مختصر خطاب میں علامہ سید ذکی باقری نے کہا کہ مجھے خوشی ہے اور فخر ہے کہ علامہ شیخ حسن جعفری کا دیدار کررہا ہوں، دعا کی کہ اللہ تعالیٰ قبلہ و کعبہ علامہ جعفری کا سایہ ہمارے سروں پر قائم رکھے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن یہی کہہ رہا ہے کہ وہ نعمت جو ہے نعمتِ ولایت ہے، سرکار ختمی مرتبت (ص) کے زمانے میں رسالت تھی اور آئمہ معصومین (ع) کے زمانے میں امامت تھی، غیبت امام (عج) کے زمانے میں ولایت علماء کے حوالے ہے، ہر ایک اپنی استعداد کے اعتبار سے اپنے ہی مقام پر اس ولایت کو استعمال کرتے ہوئے کوشش یہی نہیں ہوتی ہے کہ مومنین ایک جگہ آجائیں بلکہ انسانی معاشرہ تتر بتر ہونے سے بچا رہے، اس سے بہتر کوئی کام نہیں ہے، کسی کو نمازی بنادینا شاید آسان ہے لیکن ایک معاشرے کو جو کئی اقسام کے افکار کو ایک جگہ جمع کرنا بہت مشکل ہے۔
علامہ شیخ حسن جعفری کی خدمات کو سراہتے ہوئے علامہ ذکی باقری نے کہا کہ آپ کے یہ فیوضات امید ہے کہ اسی طرح سے ہم سب پر باقی رہیں گے، امید ہے کہ آپ اسی طرح سے شفقت فرماتے رہیں گے۔ آپ نے کہا کہ علماء کے لیے ادراکِ ضرورتِ زمان بہت ہی اہم ہے، اگر ہم سمجھ جائیں کہ ضرورت کیا ہے زمانے کی، اگر ہم چاہتے ہیں کہ جوان ہماری مجالس اور محافل میں آئیں تو سب سے پہلے ہم احساس کریں کہ جوانوں کا درد کیا ہے؟ زمانے کا علم ایک مبلغ اور عالم کے لیے بہت ضروری ہے، علماء معاشرے کی پریشانیوں کا حل پیش کریں۔ انہوں نے کہا کہ قرآن فرماتا ہے سرکارِ ختمی مرتبت (ص) کا کام جہاں پر امربالمعروف و نہی عن المنکر ہے مشکلات کا حل پیش کرنا ہے، مشکلات کی فہرست بیان کرنا ممکن ہے آسان ہوجائے لیکن حل کیا ہے؟ بیماری کی دوا مکمن ہے کہ مشکل ہے لیکن بیمار ہونے سے بچانا کمال ہے، ہمارا کام بحیثیت علماء یہ دیکھنا ہے کہ معاشرے میں کونسی بیماریاں آرہی ہیں، اس سے پہلے ہی ان کی دوا پیش کردیں تو ممکن ہے ہمارے تجربات بہت ہی کارگر ثابت ہوں۔