طلبہ کے طویل احتجاج کے بعد کولمبیا یونیورسٹی کی چیئرپرسن مستعفی
شیعہ نیوز: امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کولمبیا یونیورسٹی کی چیئرپرسن نعمت شفیق نے کئی مہینوں تک اسرائیل کے خلاف اور غزہ کی حمایت میں طلباء کے مشتعل مظاہروں کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
شفیق نے یونیورسٹی کی صدارت سنبھالنے کے صرف ایک سال بعد ہی استعفیٰ دے دیا جس کی وجہ قابض اسرائیلی ریاست کے خلاف مسلسل مظاہرے اور سینکڑوں طلبہ کی گرفتاری ہے۔
الجزیرہ نیٹ نے رپورٹ کیا کہ نعمت شفیق نے عملے اور طالب علموں کو ایک ای میل میں کہا کہ "یہ ہنگامہ خیز دور تھا، کیونکہ ہمارے معاشرے میں نقطہ نظر کے فرق پر قابو پانا مشکل تھا۔ اس دور نے میرے خاندان پر منفی اثر ڈالا ہے‘۔
یہ بھی پڑھیں : تل ابیب مزاحمتی سرنگوں سے جنگ ہار گیا، نیویارک ٹائمز
نعمت شفیق کو سات اکتوبرکو غزہ پر اسرائیلی جارحیت اور قابض فوج کی طرف سے پٹی میں معصوم فلسطینیوں کے قتل عام کے خلاف احتجاج روکنے میں ناکامی پر کئی مہینوں سے مستعفی ہونے کے مطالبات کا سامنا ہے۔
نعمت پر”سخت غفلت” کا الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے کانگریس کے سامنے بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ "دریا سے سمندر تک فلسطین آزاد ہوگا” کے نعرے یہود مخالف نہیں سمجھا جانا چاہئے۔
نیویارک پوسٹ کے مطابق نعمت شفیق کے ناقدین نے دعویٰ کیا کہ اس نے کیمپس کے احتجاج کو مناسب طریقے سے نہیں دبایا۔ ان کی نرمی کی وجہ سے مظاہرین نے احتجاج کے پہلے کے ہفتوں میں آئیوی لیگ اسکول کے لان پر قبضہ کرلیا تھا۔
دھرنے کے خیموں کو منتشر کرنے سے انکار کرنے پرسیکڑوں طالب علموں کو خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، لیکن مظاہرے اس وقت بڑھ گئے جب گزشتہ اپریل میں ایک ہجوم نے ہیملٹن ہال کی تعلیمی عمارت پر قبضہ کر لیا۔