مشرق وسطیہفتہ کی اہم خبریں

غزہ جنگ بندی معاہدہ یمن کو فوجی کاروائی سے نہیں روک سکے گا، انصار اللہ

شیعہ نیوز: یمن کی تحریک انصار اللہ کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کا کوئی بھی معاہدہ صیہونی حکومت کی طرف سے الحدیدہ بندرگاہ پر بمباری کے خلاف یمنی مسلح افواج کے ردعمل کو نہیں روک سکے گا۔

صدی البلد نے خبر دی ہے کہ یمن کی تحریک انصار اللہ کے سیاسی دفتر کے رکن حزام الاسد نے ایکس سوشل پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں کہا کہ انصار اللہ نے صیہونی حکومت کی جارحیت کو روکنے، غزہ کا محاصرہ ختم کرنے اور اس حکومت کی جیلوں سے فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے کسی بھی معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے۔

لیکن یہ معاہدہ یمن، لبنان، عراق اور ایران کو صیہونی حکومت کے خلاف جوابی کاروائی سے نہیں روک سکے گا۔

یہ بھی پڑھیں : 25 ہزار سے زائد پاکستانی ایران کے راستے عراق روانہ

حزام الاسد نے غاصب صیہونی حکومت کے خلاف جوابی کاروائی کے حتمی ہونے پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ جوابی کاروائی ہوگی اور فیصلہ کن ہوگی۔

گذشتہ جمعرات کو یمن کی تحریک انصار اللہ کے سربراہ عبدالملک الحوثی نے بھی اس بات پر زور دیا کہ صیہونی حکومت کی جانب سے الحدیدہ بندرگاہ پر بمباری اور اسماعیل ہنیہ اور فواد شکر کے قتل کے خلاف "مزاحمتی محور” کا ردعمل "ناگزیر” ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ دشمن کو سبق سکھانے کے لئے جوابی کاراوائی ضروری اور حتمی ہے، واضح کیا کہ جواب حتمی اور فیصلہ قطعی ہے جس سے ہم کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

عبدالملک الحوثی نے کہا کہ جوابی کاروائی میں تاخیر کی وجہ صیہونی حکومت پر کار ضرب لگانے کے لیے آپریشن کی منصوبہ بندی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button