اسرائیلی فوج نے ھنیہ کے دفترکا عملہ شہید کردیا، حماس کا اظہار تعزیت
شیعہ نیوز: اسرائیلی فوج نے تازہ بربریت میں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سابق سربراہ اسماعیل ھنیہ شہید کے دفتر کے متعدد کارکنوں کو شہید کردیا۔
دوسری طرف حماس نےاس وحشیانہ بربریت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسماعیل ھنیہ شہید کے دفتر کےکارکنوں کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
حماس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ رات گئے قابض فوج نے غزہ کے ساحل پر واقع الشاطی پناہ گزین کیمپ پر بمباری کی جس کے نتیجے میں ایک درجن کے قریب شہری شہید ہوگئے جن میں اسماعیل ھنیہ شہید کے غزہ میں دفتر کے عملے کے چھ ملازمین بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کا امکان اب بھی موجود ہے، بائیڈن
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم فلسطینی قوم، عرب اقوام اور عالم اسلام کو مجاہد اسماعیل ہنیہ شہید کے دفتر میں موجود کارکنوں کی شہادت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس قتل عام پر سوگ کا اعلان کرتے ہیں۔ انہیں صہیونی فوج نے سوموار اور منگل کی شام قابض نازی صہیونی فوج نے وحشیانہ بربریت میں شہید کردیا گیا تھا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں نہتےفلسطینیوں کے قتل عام کے جرائم اور دشمن کی جنگی مشین مسلسل فلسطینیوں کا قتل عام کررہی ہے۔ اسماعیل ھنیہ شہید کے پورے خاندان کو شہید کیا گیا اور اب ان کے دفتر کے عملے کو بربریت کے ذریعے شہید کیا گیا ہے۔
حماس نے کہا ہے کہ اسرائیلی دشمن اپنے مذموم عزائم میں ناکام رہا ہے اور وہ غزہ میں اپنے مکروہ عزائم ک تکمیل کے لیے معصوم شہریوں کا قتل عام کررہا ہے۔
قابض فوج کے جنگی طیاروں نے امریکی اور مغربی مدد سے غزہ کے الشاطی مہاجر کیمپ میں شہید رہنما ہنیہ کے گھر کے قریب شہریوں کے اجتماع پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 9 شہری شہید ہوئے۔ ان میں ھنیہ کے دفتر کے ایک کارکن اپنی بیٹی سمیت شہید ہوگئے۔