پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور مہنگی قیمتوں کے ذریعے حکومت عوام کے صبر کا امتحان لے رہی ہے،علامہ علی حسنین حسینی

عوام الناس بجلی کے بل ادا کرتے کرتے اپنے گھر کا ساز و سامان بھی فروخت کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں، جبکہ بے حس حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑ رہا ہے

شیعہ نیوز: مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی نائب صدر و امام جمعہ علامہ علی حسنین حسینی نے کہا ہے کہ بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور مہنگی قیمتوں کے ذریعے حکومت عوام کے صبر کا امتحان لے رہی ہے۔ عوام الناس کو ریلیف فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ بجلی کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا جائے۔ اپنے جاری کردہ بیان میں علامہ علی حسنین نے کہا کہ حکومت وقت بجلی مہنگی اور بلوں پر ٹیکسز لگا کر عوام الناس کا امتحان لے رہی ہے۔ بے حسی کی انتہاء ہے کہ بجلی کا بل گھروں کے کرایوں سے بھی زیادہ آنے لگا ہے۔ غریب پاکستانی عوام پہلے ہی حکومت کی ناقص پالیسیوں اور معاشی تباہی کی سزا بھگت رہے ہیں، جس پر انہیں بجلی کی بھاری بھرکم بلوں کا تحفہ دیا جا رہا ہے۔ عوام الناس بجلی کے بل ادا کرتے کرتے اپنے گھر کا ساز و سامان بھی فروخت کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں، جبکہ بے حس حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑ رہا ہے۔ بلکہ حکمرانوں اور اشرافیہ کی شاہ خرچیوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاراچنار، آئی ایس او کے زیراہتمام مزار قائد شہید پر شب شہداء کا انعقاد

انہوں نے کہا کہ اعلیٰ افسران اور حکمرانوں کو حکومت کی جانب سے مراعات مل جاتے ہیں، جبکہ عوام الناس کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ ہمارے جمہوری نظام میں جمہور کا خون چوسنے میں کوئی کمی نہیں چھوڑی گئی ہے۔ ہر طرف سے عوام پر ٹیکسز کے نیزے برسائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ سے بھی روزمرہ کی زندگی متاثر ہو رہی ہے۔ مہنگے بل ادا کرنے کے باوجود عوام الناس کو بجلی فراہم نہیں کی جاتی ہے۔ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے عوام الناس پریشان ہیں۔ جس پر ادارے سے کوئی سوال کرنے والا نہیں ہے۔ حکومت نے جواب دہی کو مضبوط کرنے کے لئے نظام نہیں بنایا، جبکہ عوام الناس شکایات اور احتجاجوں سے تھک چکے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ صوبائی حکومت بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا نوٹس لے، جبکہ وفاقی حکومت بجلی کی قیمتوں میں کمی کرتے ہوئے عوام الناس کو ریلیف فراہم کرے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button