دنیا

اسرائیل، امریکہ بھوک کوہتھیار کے طور پر استعمال کر رہے ہیں

شیعہ نیوز: فلسطین میں سرکاری میڈیا آفس نےکہا ہے کہ قابض اسرائیلی ریاست اور امریکی انتظامیہ واضح طور پر غزہ کی پٹی میں شہریوں کے خلاف بھوک اور خوراک کی قلت کو منظم پالیسی کے تحت سیاسی دباؤ کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ یہ جنگی جرم اور انسانیت کے خلاف جرم ہے۔

دفتر نے پریس کو جاری ایک بیان میں کہا کہ قابض اسرائیلی فوج اور امریکی انتظامیہ کی طرف سے غزہ کی پٹی میں شہریوں، بچوں اور خواتین کے خلاف بھوک اورخوراک کی کمی کے ہتھیار کے طور پرسیاسی دباؤ کے لیے استعمال کرنے کی مذمت کی۔

انہوں نے شہریوں، بچوں اور خواتین کے لیے امداد اور خوراک کی فراہمی کو جنگ بندی کے فیصلے سے جوڑنے سے قطعی انکار کا اظہار کیا،جسے قابض اسرائیلی فوج نے کئی مہینوں سے نافذ کرنے سے انکار کر رکھا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی مندوب کا اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر کو تباہ کرنے کا مطالبہ

انہوں نے زور دیا کہ دونوں مسائل کو آپس میں جوڑنا ایک واضح جرم ہے جس کی عالمی برادری، بین الاقوامی تنظیموں اور آزاد دنیا کے تمام ممالک سے مذمت کی جانی چاہیے۔

اُنہوں نے وضاحت کی کہ 105 دنوں سے قابض اسرائیلی فوج نے امریکی مدد سے فلسطین اورعرب جمہوریہ مصر کے درمیان رفح بارڈر کراسنگ کو جلانے، بلڈوز کرنےاوراسے بند کرنے کے بعد اسے بند کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہر قسم کی امداد، طبی سامان اور صحت کے وفود کے داخلے کو روکنے اور ادویات اور علاج کے داخلے کو روکنے کا جرم انسانی صورتحال کو خراب کرنے کا باعث بن رہا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ قابض ریاست کی جانب سے غزہ کی پٹی میں شہریوں اور بچوں کے خلاف بھوک اور خوراک سے محرومی کی پالیسی کو سیاسی دباؤ کے طور پر استعمال کرنا ایک سنگین جرم اور قابل مذمت ہے۔

 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button