آج کےغزہ معرکہ نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ 800 کروڑ کی انسانی آبادی میں حقیقی انسانیت کا تناسب کس قدر کم ہے،علامہ جوادنقوی
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانیوں کی آواز میں بہت طاقت ہے، فلسطینیوں نے بارہا پاکستان سے کہا بھی ہے کہ ایٹمی طاقت ہونے کے ناطے، آپ کی ایک دھمکی سے ہی معاملہ سلجھ سکتا ہے، لیکن ہمارے اندر کا خبث ہمیں یہ اجازت نہیں دیتا۔
شیعہ نیوز : تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ علامہ جواد نقوی نے غزہ کی موجودہ صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آج کے معرکہ نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ 800 کروڑ کی انسانی آبادی میں حقیقی انسانیت کا تناسب کس قدر کم ہے۔ علامہ جواد نقوی نے مسلمانوں کی موجودہ حالت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 321 دن گزرنے کے باوجود، صیہونی طاقتیں ظلم سے ایک دن بھی باز نہیں، آئیں اور مسلمان ان کیخلاف ایک دن بھی کھڑے نہیں ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے تباہ حال غزہ کیلئے 20 ارب ڈالر کا مزید اسلحہ فراہم کیا ہے، جبکہ 58 اسلامی ممالک، ان کی افواج، حکومتیں اور سیاسی جماعتیں اور عوام اس ظلم کو روکنے میں ناکام رہی ہیں۔ علامہ جواد نقوی نے قرآن مجید کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس ناکامی اور ناکارہ پن کی وجہ انسان میں خبث اور ملاوٹ کا آ جانا ہے، جسے رسول اللہ کی ایک حدیث نے بیان کیا ہے کہ یہ میری امت کے دلوں میں موت کا خوف اور دنیا کی لالچ کا آجانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران بس حادثے میں شہید ہونے والے زائرین کے جسد خاکی پاکستان منتقل ، تدفین مکمل
انہوں نے کہا کہ 321 دن بعد بھی، وہ مزاحمتی قوتیں جنہیں ختم کرنے کیلئے پوری دنیا متحد ہو گئی تھی، آج تل ابیب پر حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ دوسری جانب، 200 کروڑ مسلمان 80 لاکھ صیہونیوں کے سامنے بے بس، عاجز اور لا چار ہیں۔ یہ امت کے حکمرانوں میں خبث ہی ہے، جس کی وجہ سے آج بن سلمان اسرائیل کی مدد اور اسے تسلیم کرنے کو اپنی سلامتی کیلئے خطرہ سمجھ رہا ہے، اور امریکہ سے مدد کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ علامہ جواد نقوی نے علماء اور مفتیان کی خاموشی پر بھی گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ علماء نے فلسطین کے دفاع کیلئے فتویٰ تک جاری نہیں کیا، جو دین کے نام پر عزت کماتے ہیں، لیکن دین کی پائمالی پر ٹس سے مس بھی نہیں ہوتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانیوں کی آواز میں بہت طاقت ہے، فلسطینیوں نے بارہا پاکستان سے کہا بھی ہے کہ ایٹمی طاقت ہونے کے ناطے، آپ کی ایک دھمکی سے ہی معاملہ سلجھ سکتا ہے، لیکن ہمارے اندر کا خبث ہمیں یہ اجازت نہیں دیتا۔