دنیا

ہم میزائل حملوں کی زد میں ہیں، ہماری زراعت اور سیاحت بند ہو چکی ہے، صیہونی عہدیدار

شیعہ نیوز: شمالی مقبوضہ فلسطین پر حزب اللہ کے حملوں کے تسلسل نے صہیونیوں کو شدید غصہ میں مبتلا کر دیا ہے۔ صہیونی میڈیا نے اعتراف کیا کہ حزب اللہ اب تک سینکڑوں میزائل و ڈرونز حملے کرنے میں کامیاب رہی ہے اور شمال میں صیہونی بستیوں کو نقصان بھی پہنچا رہی ہے۔ عبرانی ذرائع ابلاغ نے "المطلہ” یونین کونسل کے چئیرمین "ڈیوڈ ازولائی” کا بیان نقل کرتے ہوئے کہا کہ ہم مسلسل اس سنگین صورتحال سے دوچار ہیں اور میزائلوں کی زد میں ہیں۔ جنوبی لبنان سے روزانہ کی بنیاد پر شمالی مقبوضہ فلسطین داغے جانے والے میزائل ہماری یونین کونسل کے اوپر سے گزرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے ایک پورے علاقے کو نظر انداز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہاں زراعت نہیں ہے اور سیاحت بھی بند ہے۔ ہم تعلیمی سال کے آغاز پر ہیں لیکن یہاں زندگی کا کوئی وجود نہیں ہے اور ہمیں چیک پوسٹوں پر صرف فوج کے سپاہی کھڑے نظر آتے ہیں۔ المطلہ یونین کونسل کے چئیرمین نے کہا کہ امریکی ایلچی "عاموس ہوچسٹن” صرف ہمارے طیاروں کا فیول ضائع کر رہا ہے اور ہمارا وقت تلف کر رہا ہے۔ وہ معاہدے کے حصول کی کوشش کے لئے ہر روز سفر کرتا ہے۔

ڈیوڈ ازولائی نے دعویٰ کیا کہ کوئی بھی معاہدہ صرف دیوانہ وار حملے سے ہی ممکن ہے۔ نیز اسرائیلی فوج کو یہ کام بھی کرنا چاہیے۔ میں صیہونی وزیراعظم سے خواہاں ہوں کہ وہ شمال کی صورتحال کو بدلنے کے لیے درست فیصلہ کریں۔ دوسری جانب مقبوضہ شمالی فلسطین میں "الجلیل علیا” کی علاقائی کونسل کے سربراہ "گئورا زلتس” نے نیتن یاہو کی کابینہ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی کابینہ نے شمال میں بسنے والے آبادکاروں کو تنہاء چھوڑ دیا ہے۔ نتین یاہو کی کابینہ نے حزب اللہ کے حملوں کے بعد خالی کیے گئے علاقوں میں صیہونی آبادکاروں کی واپسی کے لیے کچھ نہیں کیا۔ شمالی مقبوضہ فلسطین میں صہیونی عہدیدار "موشے ڈیوڈوچ” نے بھی نیتن یاہو کی کابینہ کے تمام اراکین کے ساتھ اس وقت تک رابطہ معطل کرنے کا اعلان کیا جب تک کہ شمالی مقبوضہ علاقوں میں سیکورٹی کو یقینی نہیں بنایا جاتا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button