اسلامی تحریکیں

حماس کا صیہونی حکمرانوں پر بین الاقوامی فوجداری عدالت میں مقدمہ چلانے کا مطالبہ

شیعہ نیوز: حماس کے سیاسی شعبے کے رکن عزت الرشق نے حال ہی میں صیہونی وزیر خارجہ یسرائیل کاتز کی جانب سے مغربی کنارے میں بھی غزہ جنگ کی طرز پر جارحیت انجام دینے کی پیشکش پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے: "کاتس کی یہ پیشکش ایک فاشسٹ مطالبہ ہے جس کا مقصد تباہی، نسل کشی اور فلسطینی شہریوں کی نسل ختم کرنے کا دائرہ مزید بڑھانا ہے۔ اس بات سے ظاہر ہوتا ہے کہ صیہونی حکمران بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر مصر ہیں اور وہ خود کو ہر قسم کے غیر انسانی اقدامات اور جنگی جرائم انجام دینے میں آزاد تصور کرتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ انہیں عالمی سطح پر کہیں سے بھی پکڑ کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔” عزت الرشق نے مزید کہا: "عالمی برادری اور اقوام متحدہ فوراً امریکی حکومت پر دباو ڈالے تاکہ وہ جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے والے صیہونی حکمرانوں کی غیر مشروط اور بھرپور مدد ختم کر دے۔ اسی طرح یسرائیل کاتز، بنجمن نیتن یاہو اور دیگر انتہاپسند صیہونی حکمرانوں نیز دہشت گرد صیہونی فوج کے اعلی سطحی کمانڈرز پر بین الاقوامی فوجداری عدالت میں مقدمہ چلایا جائے اور انہیں غزہ میں مجرمانہ اقدامات اور نہتے فلسطینیوں کی نسل کشی پر قرار واقعی سزا دی جائے۔”

دوسری طرف فلسطینی حکومت نے بھی صیہونی وزیر خارجہ یسرائیل کاتز کی جانب سے غزہ کی طرح مغربی کنارے سے بھی فلسطینیوں کو نکال باہر کرنے کے مطالبے کی مذمت کرتے ہوئے اس کے خطرناک نتائج سے خبردار کیا ہے۔ یاد رہے یسرائیل کاتز نے کہا تھا: "ہمیں چاہئے کہ مغربی کنارے میں درپیش خطرات سے بھی ایسے ہی نمٹیں جیسے غزہ میں نمٹے ہیں اور وہاں کے باسیوں کو عارضی طور پر جلاوطن کر دیں کیونکہ یہ جنگ ہر چیز کیلئے ہے۔” صیہونی وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا تھا کہ مغربی کنارے سے فلسطینیوں کو عارضی طور پر نکال باہر کرنا چاہئے۔ اس سے پہلے یسرائیل کاتز نے مغربی کنارے میں جنین کیمپ سے بھی فلسطینیوں کو نکال باہر کرنے کا مطالبہ کیا تھا اور کہا تھا کہ جنین کیمپ کے خلاف غزہ جیسی فوجی کاروائی انجام پانی چاہئے۔ اس نے جنین کیمپ میں رہائش پذیر فلسطینی پناہ گزینوں کو "شیطنت کا مرکز” قرار دیا تھا اور دعوی کیا تھا کہ یہ مہاجرین کیمپ فلسطین اتھارٹی کے زیر کنٹرول نہیں بلکہ ایران کے زیر کنٹرول ہیں۔ کاتز نے کہا تھا: "جنین میں فلسطینی مہاجر کیمپ خالی ہو جانے چاہئیں اور ان کے خلاف وہی کام کرنا چاہئے جو غزہ میں کیا ہے۔”

غاصب صیہونی فوج نے آج صبح سے مغربی کنارے میں وسیع فوجی کاروائی کا آغاز کر دیا ہے جس کا مقصد جنین اور طول کرم میں موجود فلسطینی مزاحمتی عناصر کو ختم کرنا بتایا گیا ہے۔ اب تک اس جارحیت میں 11 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو چکے ہیں۔ صیہونی ذرائع ابلاغ نے فوج کے کچھ باخبر ذرائع کے بقول دعوی کیا ہے کہ مغربی کنارے میں شروع ہونے والی فوجی کاروائی گذشتہ 22 سال میں سب سے بڑی کاروائی ہے جس میں ہزاروں فوجی شرکت کر رہے ہیں اور توقع کی جا رہی ہے کہ یہ آپریشن چند دن جاری رہے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button