اسرائیلی فوجیوں کا غزہ جانے سے انکار، حکم عدولی کی صورت میں کورٹ مارشل کی دھمکی
شیعہ نیوز: غاصب صیہونی حکومت نے ان فوجیوں کو جو غزہ واپس نہیں جانا چاہتے ، کورٹ مارشل کی دھمکی دی ہے۔
صیہونی ذرائع نے تقریبا بیس فوجیوں کے غزہ پٹی کے خلاف جنگ میں واپس جانے سے انکار کردینے کی خبر دی ہے۔
صیہونی حکومت کے کان ٹی وی نے رپورٹ دی ہے کہ صیہونی فوج کے انفینٹری دستے سے وابستہ بریگيڈ کے تقریبا بیس فوجیوں نے غزہ میں محاذ جنگ پر جانے سے انکار کردیا ہے۔
اس صیہونی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق صیہونی فوج نے تقریبا دس فوجیوں کو غزہ میں محاذ جنگ پر واپس نہ جانے کی صورت میں حکم عدولی کے جرم میں کورٹ مارشل کرنے کی دھمکی دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : غرب اردن میں استقامت صیہونی حکومت کو مبہورت کردے گی، حماس
صیہونی حکومت کے فوجی ادارے نے ان فوجیوں کو قانونی طور پر وارننگ دے دی ہے لیکن ان فوجیوں نے اپنے کمانڈر سے کہا ہے کہ غزہ جنگ میں دس مہینے تک لڑنے کے بعد اب ان میں دوبارہ غزہ پٹی واپس جانے کی ہمت نہیں ہے اور انھیں آرام کی ضرورت ہے تاہم وہ دیگر ذمہ داریاں نبھانے کے لئے تیار ہیں ۔
کان ٹی وی نے بعض فوجیوں کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ وہ ہمارے ساتھ ایسا برتاؤ کرتے ہيں جو تازہ ٹریننگ کرکے آنے والے فوجیوں کے ساتھ کیا جاتا ہے اور ہمیں مجبور کرتے ہیں کہ یا غزہ کے اندر فوجی کارروائیوں میں حصہ لو یا جیل جاؤ۔
اس رپورٹ میں کہا گيا ہے کہ فوج کے تقریبا ایک چوتھائی جوانوں نے ، نفسیاتی ، طبی یا ذاتی وجوہات کی بنا پر ڈیوٹی سے استثنی حاصل کر لیا ہے یا چھٹی پر چلے گئے ہیں ۔
اسی طرح کی شکایتیں غزہ پٹی کے اندر زمینی آپریشن میں شریک مذکورہ بریگيڈ سے وابستہ دیگر فوجیوں کی طرف سے بھی موصول ہوئی ہیں ۔
غزہ پٹی پر صیہونی حکومت کے جارحانہ حملوں کو تقریبا گيارہ مہینے کا عرصہ گُزرنے کے باوجود غزہ پٹی کے مختلف علاقوں میں صیہونی فوجیوں اور استقامتی جوانوں کے درمیان شدید جنگ جاری ہے۔
صیہونی حکومت نے دو مقصد کے تحت غزہ جنگ کا آغاز کیا تھا جس میں ایک تحریک حماس کو نیست و نابود کرنا اور دوسرا سات اکتوبر کے آپریشن میں قیدی بنائے جانے والے صیہونیوں کو آزاد کرانا تھا لیکن اب تک اسے اپنا کوئی بھی مقصد حاصل نہیں ہوا ہے۔