پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

افسوس کہ کئی علماء حکمرانوں کیساتھ فوٹو بنوانے کیلئے بڑی کوشش کرتے ہیں، علامہ مرید نقوی

شیعہ نیوز: وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے نائب صدر علامہ سید مرید حسین نقوی نے کہا ہے کہ عبادت صرف اللہ تعالیٰ کی ہے۔ صرف اسی کے سامنے جھکا جاتا ہے۔ ختم مرتبت حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے لیکر سرکار حجت حضرت امام مہدی علیہ السلام تک تمام نے اللہ کی عبادت کی ہے۔ معصوم سوائے اللہ رب العزت کے کسی کے سامنے نہیں جھکتا، نہ کسی سے ڈرتا ہے اورنہ ہی کسی کی بیعت کرتا ہے۔ معصومینؑ صرف اللہ سے ڈرتے تھے۔ جامع علی مسجد جامعتہ المنتظر میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سجدہ صرف اللہ کے لیے ہے۔ علم غازی عباس علیہ السلام کا احترام کریں، اسے سجدہ نہیں کر سکتے۔ علامہ مرید نقوی نے زور دیا کہ علم مبارک کا احترام کریں جو گھروں پر علم لگاتے ہیں، بوسیدہ ہونے کے بعد اسے احترام کیساتھ رکھیں۔ ایسے ہی نہ پھینک دیں۔ پرانے زمانے میں علم مبارک جب بوسیدہ ہو جاتا تھا تو خواتین قرآن مجید کا غلاف بنا لیتی تھیں، یا زمین میں احترام سے دفن کر دیتی تھیں۔

حضرت امام حسن عسکری علیہ السّلام کی شہادت پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گیارہویں تاجدار امامت نے اپنی زندگی میں بہت مشکلات دیکھیں۔ قیدوبند میں رہے۔ وہ فرماتے تھے جب کسی کی محفل میں جائیں تو عاجزی اختیار کریں۔ کسی کے لئے باعث زحمت نہ بنیں۔ علامہ مرید نقوی نے کہا پاکستان میں خود کو اسلام کے ٹھیکیدار سمجھنے والے اسلام کی روح سے واقف نہیں۔ یورپ میں انسانوں کے درمیان برابری نظر آتی ہے، جبکہ ہمارے ملک میں محفلوں میں بڑے لوگوں کو عزت دی جاتی ہے۔ ان کیلئے بڑی خوبصورت کرسیاں رکھی جاتی ہیں، جبکہ عام لوگوں کیلئے عام کرسیاں یا نیچے جگہ ہوتی ہے۔ یہ تفریق ختم ہونی چاہیے۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ کئی علماء حکمرانوں کیساتھ فوٹو بنوانے کیلئے بڑی کوشش کرتے ہیں۔ کیا گورنر کیساتھ تصویر بنوانے سے جنت مل جاتی ہے؟ ان کا کہنا تھا گزشتہ دنوں جامعتہ المنتظر کے مدرس مولانا سجاد حسین خان دنیا سے رخصت ہوئے۔ جنہوں نے41 سال جامعہ المنتظر میں درس وتدریس میں صرف کئے۔ انہیں لائبریری میں ذمہ داری دی گئی تو انہوں نے اپنی پوری زندگی ادھر ہی صرف کر دی، کبھی کسی عہدے کی خواہش نہیں کی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button