یمن اور لبنان پر اسرائیل حملہ آور، مسلمان حکمران مجرمانہ غفلت کا شکار ہیں، پروفیسر ابراہیم
شیعہ نیوز: امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ ملک اور پوری دنیا میں ظلم کا راج ہے، ملک میں عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے، عوام کو حقوق دلانے کے لیے حق دو عوام کو تحریک کا آغاز کیا ہے، عوام کے تعاون سے تحریک کامیابی سے ہمکنار ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پولو گراؤنڈ چترال لوئر میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صوبائی سیکرٹری جنرل عبدالواسع، امیر ضلع چترال لوئر مولانا جمشید احمد، سیکرٹری جنرل وجیہ الدین، مولانا عبدالاکبر چترالی، حاجی مغفرت شاہ، اپر چترال کے امیر مولانا جاوید، دیر اپر کے امیر صاحبزادہ فصیح اللہ بھی موجود تھے۔ پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا کہ عوام کے رائے کے علی الرغم چالیں چلنے والے قوم کے حقوق اور خزانے پر قبضہ کیے ہوئے ہیں۔ تحریک میں چترال کے عوام بھی پاکستان کے عوام کے ساتھ شریک ہوں گے۔ غزہ کے مظلومین سے اظہار یکجہتی کے لیے یکم اکتوبر سے سات اکتوبر تک ہفتہ یکجہتی غزہ منا رہے ہیں۔ ایک ہفتے کے دوران صوبہ بھر میں مظاہرے، جلوس، کانفرنسز اور سیمینارز ہوں گے۔ سات اکتوبر کو حافظ نعیم الرحمن کی قیادت میں یکجہتی غزہ کے لیے اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ اور برطانیہ کا ناجائز بیٹا اسرائیل 1948ء سے مسلمانوں کا خون پی رہا ہے، یمن اور لبنان پر اسرائیل کے حملے ہو چکے ہیں، مسلمان حکمران مجرمانہ غفلت کا شکار ہیں، حمیت نام کی کوئی چیز کسی مسلمان حکمران میں نہیں ہے، اسرائیل کے تحفظ کے لیے امریکہ برطانیہ اور دوسرے غیر مسلم ممالک متحد ہوگئے ہیں لیکن مسلمانوں میں کوئی بھی یہ نہیں کہتا کہ ایک ملک پر حملہ پوری مسلم دنیا پر حملہ تصور ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں اسرائیل کی بربریت جاری ہے۔ پچاس ہزار سے زائد بچے، خواتین اور بوڑھے جانوں کا نذرانہ پیش کرچکے ہیں۔ مظلوموں کی مدد کے لیے کوئی بھی آگے نہیں آ رہا۔ الخدمت فاؤنڈیشن غزہ کے مظلوموں کی مدد جاری جاری رکھے ہوئے ہے اور اب تک اربوں روپے کا ضرورت کا سامان غزہ پہنچا چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہفتہ یکجہتی غزہ میں مسلم حکمرانوں کو جگانے کی کوشش کی جائے گی۔ اللہ حکمرانوں کو توفیق دے کہ وہ غزہ کے مظلوم مسلمانوں کی مدد کو پہنچیں۔ نیتن یاہو فلسطین کی زمین کو پراوینس لینڈ سمجھتا ہے تو ہم بھی ایمان کی بنیاد پر سمجھتے ہیں کہ فلسطین مسلمانوں کی زمین ہے۔ اس زمین سے اسرائیل کو بے دخل کیا جائے گا۔